بھارتی سپریم کورٹ‌ نے فاروق عبداللہ کی حراست سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا

0
43

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کو حراست میں لئے جانے کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد کر دی گئی ہے،

بھارتی میڈیا کا مقبوضہ کشمیر کے 22 اضلاع میں کرفیو کی نرمی یا خاتمے کا دعوی جھوٹ پر مبنی ہے,کشمیر یوتھ الائنس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فاروق عبداللہ کو مقبوضہ کشمیر کی‌خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ایک دن قبل 4 اگست کو ان کی رہائش گاہ پر نظربند کیا گیا تھا تاہم حال ہی میں انہیں انہیں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، بھارت میں ایم ڈی ایم کے لیڈر وائیکو نے اپنے قریبی دوست اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی حراست کی حراست سے متعلق ہندوستانی سپریم کورٹ میں حبس بے جا کی درخواست دائر کی تھی جس پر سوموار کے دن سماعت ہوئی،

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق جب بھارتی سپریم کورٹ‌کو بتایا گیا کہ فاروق عبداللہ پر پی ایس اے ایکٹ لگایا گیا ہے تو ہندوستانی سپریم کورٹ‌نے یہ درخواست مسترد کر دی اور کہا ہے کہ جب پی ایس اے کے تحت ڈیٹینشن آرڈر جاری ہوا ہے تو پھر اس پر غور کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا، واضح رہے کہ پی ایس اے ایسا قانون ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کو دو سال تک کیلئے قید رکھا جاسکتا ہے، واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پی ایس اے قانون کا اطلاع ہمیشہ حریت پسند کشمیری رہنماؤں پرہوتا ہے تاہم آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد بھارت نواز لیڈر پر بھی پی ایس اے لگا دیا گیا ہے،

غیرت مند وزیراعظم کے غیرت مند سپوت : عمران خان کے بعد یو این میں پاکستانی مندوب ذوالقرنین چھینہ بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے میں مصروف

Leave a reply