ایف بی آر سے مذاکرات کی ناکامی پر تاجروں نے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا

ایف بی آر اور تاجر رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تاجروں کی طرف سے حکومت کی معاشی پالیسیوں کیخلاف آج آبپارہ چوک سے سرینا چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی تاہم سرینا چوک پہنچنے پر جب تاجروں‌ کو روکا گیا تو پولیس اور تاجروں کے درمیان جھڑپیں‌ شروع ہو گئیں اور پتھراؤ کیا گیا، اس موقع پر تاجروں سے سرینا چوک پر ہی احتجاجی دھرنا دے دیا، تاجروں کی جانب سے اس موقع پر آبپارہ سے ایف بی آرکی طرف جانےوالاراستہ بھی بلاک کردیا گیا، تاجروں کے ریڈزون میں داخلے کی کوشش پرپولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا جس کے جواب میں مظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جب کہ ایف بی آر حکام سے مذاکرات ناکام ہونے پر انجمن تاجران نے 28 اور 29 اکتوبرکو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا ہے،

وزیراعظم چین سے وطن واپسی کیلئے روانہ، اگلا دورہ کس دوست ملک کا ہو گا؟ خبر آ گئی

تاجروں‌ اور ایف بی آر کی طرف سے ایک گھنٹہ تک مذاکرات کئے گئے جو بے نتیجہ رہے، مذاکرات ناکام ہونے کے بعد تاجر نمائندہ وفد دھرنے میں لوٹ آیا اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیادت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ شناختی کارڈ کی شرط کو نہیں مانتےاورحکومت جو مرضی کر لے ہم شناختی کارڈ نہیں دیں گے، 28 اور 29 اکتوبر پورے ملک میں شٹرڈاوٴن کیا جائے گا جب کہ 15 اکتوبر سے روزانہ ایک گھنٹے کی ہڑتال کی جائے گی، صدرمرکزی انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاجر 15 اکتوبر سے ایک گھنٹے کی روزانہ ہڑتال کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت جومرضی کر لےہم شناختی کارڈ نہیں دیں گے اور یہ کہ تاجر 28اور 29اکتوبر کو ملک گیر ہڑتال کریں گے،

وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک، مسئلہ کشمیر اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال

کاش چینی صدر کی تقلید میں 500 سیاسی شخصیات کو جیل بھیج سکتا ،وزیراعظم

چین میں وزیراعظم کا استقبال کس نے کیا؟

Comments are closed.