نئی دہلی : بھارت اور بنگلہ دیش نے ایک ایسا معاہدہ کیا ہے جس میں روہنگیا مسلمانوں کو پورے ملک میں بکھرنے کی بجائے ایک جگہ محدود کرکے ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنا چاہتے ہیں، اسی سلسلے میں حسینہ واجد نے اپنے دورہ بھارت کے دوران مودی سے ملاقات کی۔
اطلاعات کے مطابق اسی تناظر کی روشنی میں روہینگیا مسلمانوں کی صورتحال کو بہتر بنانے اور ان کی بحفاظت اپنے ملک واپسی کے لئے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان سمجھوتہ طے پا گیا
افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کو پاکستان سے متعلق مہذب الفاظ استعمال کرنے پر سخت…
مذاکرات کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماوں نے بنگلہ دیش کی سرحدوں میں واقع مہاجر کیمپوں میں مقیم روہینگیا مسلمانوں کو اضافی انسانی امداد فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق مذاکرات میں میانمار کے علاقے رخائن کی سلامتی اور سوشو۔اکانومک شرائط کی بہتری کے لئے ضروری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں روہینگیا مہاجرین کی محفوظ شکل میں ملک واپسی کے موضوع پر اتفاق رائے کیا گیا ہے۔
تدبیریںناکام ، ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مزید 2 مریض جاں بحق،
دونوں رہنماوں کے درمیان تجارت، توانائی اور رسل و رسائل کے موضوعات پر بھی متعدد سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مودی نے اس موقع پر حسینہ واجد سے کشمیر کے مسئلہ پر حمایت کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا اور دونوں ملکوںکےتعلقات کو مزید اسی نہیج پر آگے لے جانے کا عزم بھی کیا