آگ لگا کر ریکارڈ جلوانے کا آج شہباز شریف کو فائدہ مل ہی گیا

آگ لگا کر ریکارڈ جلوانے کا آج شہباز شریف کو فائدہ مل ہی گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری بند کر دی

شہباز شریف کیخلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کردی گئی ہے۔
احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے نیب کی ریفرنس بند کرنے کی استدعا منظور کی۔ نیب کی جانب سے دائر انکوائری بند کرنے کے ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہو چکا ہے۔

نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف پرجو الزامات لگائے گئے وہ ٹریس ایبل نہیں ہیں۔ شہباز شریف کے ملوث ہونے کے بھی کوئی شواہد نہیں ملے۔ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ انکوائری میں نامزد متعدد افراد وفات پا چکے ہیں۔ وفات پانے والوں میں میاں عطااللہ اور میاں رضا عطا اللہ شامل ہیں۔

شوہر کی گرفتاری کے بعد مریم نواز نے کس سے کیا رابطہ؟

میرا شوہر گرفتار، میں ہر گز یہ کام نہیں کروں گی، مریم نواز کا ہوٹل میں بڑا فیصلہ

کیپٹن ر صفدر کے بعد مریم نواز گرفتار

مریم نواز کی گرفتاری کی خبریں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تردید کر دی

مریم نواز ہوٹل سے اچانک ترجمان کے گھر کیوں روانہ ہوئیں؟

رات گئے اس طرح کی گرفتاری ….بلاول کا صفدر کی گرفتاری کے 11 گھنٹے بعد مریم سے رابطہ،کیا کہا؟

مریم نواز ایک بار پھر نیوز کانفرنس سے اٹھ کر چلی گئیں

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری،مریم سمیت کون کون شریک؟

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کے خلاف حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف من پسند افراد کو بارہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا کا شکار تھی۔ شہباز شریف، ان کے سیکرٹری جاوید محمود، میاں عطا اللہ، میاں رضا اور دیگر کیخلاف انکوائری ہونی تھی۔ نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ سمیت دیگر کے خلاف جون2000 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی( ایل ڈی اے) نے1978میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی اور اس کے عوض دس مرلے کے پلاٹ فراہم کرنا تھے۔نیب کے مطابق من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے۔ نیب نے تفتیش شروع کی تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔

واضح‌ رہے کہ شہباز شریف نیب کی قید میں جن پر کئی کیسز چل رہے ہیں. منی لانڈرنگ سے متعلق نصرت ، سلمان شہباز، حمزہ شہباز ، رابعہ عمران اور جوریہ کے خلاف تحقیقات کی گئیں،ابتک منی لانڈرنگ کے ایک ارب 59 کروڑ 70 لاکھ روپے کے شواہد مل چکے ہیں، شہباز شریف کے بے نامی کمپنیوں اور بے نامی اثاثوں سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے ،شہباز شریف سے ان کمپنیوں کو بنانے کےلئے سرمایہ کہاں سے آیا تفتیش کرنی ہے۔اس سے قبل قومی احتساب بیورو نے بعض میڈیا رپورٹس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں کوئی انکوائری بند نہیں کی۔نیب نے شہباز شریف کے خلاف بد عنوانی کے ریفرنسز معززاحتساب عدالت میں قانون کے مطابق ٹھوس شواہد اور مستند دستاویزات کی بنیاد پر دائر کئے ہیں جو اس وقت معزز عدالت مجاز میں زیر سماعت ہیں۔

Comments are closed.