سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی 90 روز میں عام انتخابات کرانے کی آئینی درخواست واپس کردی

رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی، سپریم کورٹ کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا کہ درخواست گزار نے سپریم کورٹ آنے سے قبل کسی متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا،صدر مملکت کو آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق درخواست میں فریق نہیں بنایا جاسکتا،درخواست میں نہیں بتایا گیا کہ درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ درخواست میں براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے آرٹیکل 184/3 کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے،

پی ٹی آئی نے وکیل علی ظفر کے توسط سے درخواست دائر کی تھی درخواست میں 90 روز میں انتخابات کرانے اور مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے سینیٹر علی ظفر کے ذریعے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ چاروں صوبوں کے گورنرز کو انتخابات کی تاریخ کے لیے ہدایات جاری کرے،صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا آئینی حق آرٹیکل 58 ون کے تحت حاصل ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ الیکٹورل پراسس کوحلقہ بندیوں کےبہانے سے التوا میں ڈالے،مردم شماری سے متعلق فیصلہ کرنے والی مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل مکمل نہیں تھی، الیکشن کمیشن غیر آئینی مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر انحصار کر کے انتخابات میں تاخیر نہیں کر سکتا۔

انڈونیشیا میں حجاب نہ پہننےپراسکول ٹیچرنے14 طالبات کےبال ہی کاٹ دیئے

پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے اور فیصلے کے بعد جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، انتخابات بروقت نا ہونے سے پاکستان ایک اور آئینی بحران کا شکار ہو جائے گا الیکشن کمیشن کو انتخابات میں التوا کا اختیار آئینی رو سے جائز نہیں، کالعدم قرار دیا جائے،درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، الیکشن کمیشن، گورنرز اور مشترکہ مفادات کونسل کو فریق بنایا گیا ہے۔

 غیر حاضری کی صورت میں آئندہ عام انتخابات میں انتخابی نشان کے حصول کے لئے پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے 

سیما کو گرفتاری کے بعد ضمانت مل گئی 

ضمانت ملی تو ملک کے بعد مذہب بھی بدل لیا،

سیما کو واپس نہ بھیجا تو ممبئی طرز کے حملے ہونگے،کال کے بعد ہائی الرٹ

 سیما حیدر کے بھارت میں گرفتاری کے ایک بار امکانات

پب جی پارٹنر ، سیما اور سچن ایک بار پھر جدا ہوا گئے

Shares: