سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کے خلاف نیب اپیلیں خارج کر دی گئیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلیں واپس لینے کی درخواست بھی منظور کر رہے ہیں اور نیب کی اپیلیں میرٹ پر خارج کر رہے ہیں کیونکہ نیب کی اپیلیں میرٹ پر بنتی ہی نہیں تھیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے پاس میرٹ پر کوئی کیس نہیں ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے کیسز واپس لینے کی درخواست دائر کی ہے اور اپیل میرٹ پر نہیں بنتی اس لیے تو متعلقہ اتھارٹی نے اپیلیں واپس لینے کی منظوری دی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے کئی بار کہا کہ یہ اپیل میرٹ پر بھی نہیں بنتی، کیا نیب نے کوئی انکوائری کی کہ کیس کا ریکارڈ کہاں گیا ؟

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب کی اپیلیں واپس لینے کی درخواست بھی منظور کر رہے ہیں۔ نیب نے درخواست میں کہا تھا کہ اپیلوں کی مزید پراسیکیوشن ایک لاحاصل مشق ہو گی اور آصف زرداری کے خلاف دستاویزات کی فوٹو کاپیاں مشکل سے ریکارڈ پر ہیں، دستیاب دستاویزی شواہد قانون شہادت کے مطابق نہیں۔ یاد رہے کہ آصف زرداری اُرسس ٹریکٹر، پولو گراؤنڈ اور ایس ایس جی کو ٹیکنا میں بری ہوئے تھے جبکہ نیب نے آصف زرداری کی بریت کو 2015 سے چیلنج کر رکھا تھا۔ دراصل دسمبر 2014 میں احتساب عدالت نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو دو مقدمات میں بری کیا تھا۔ ان مقدمات میں اے آر وائی گولڈ اور اُسس ٹریکٹر کیس شامل ہیں۔ تاہم خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی احتساب عدالت آصف علی زرداری کو پولو گراونڈ ریفرنس میں بری کر چکی تھہ

اس وقت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اے آر وائی گولڈ اور ارسُس ٹریکٹر ریفرنس کی سماعت کی تو آصف کی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا تھا کہ ان مقدمات میں مرکزی ملزمان بری ہو چکے ہیں لیکن اُن کے موکل کے خلاف ابھی تک مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ لہذا یہ خلاف قانون ہے کہ کسی بھی مقدمے کے مرکزی ملزمان کو تو بری کر دیا جائے جبکہ شریک ملزم کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری رکھی جائے۔

جبکہ احتساب عدالت کے جج نے کہا تھا کہ جب کسی مقدمے کے مرکزی ملزمان کے خلاف مقدمات ختم ہو جائیں تو شریک ملزمان کے خلاف کارروائی جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ اُنھوں نے ملزم کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے آصف علی زرداری کی بریت کی درخواست منظور کر لی تھی.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف اور سیکیورٹی چیلنجز ، بقلم: شکیل احمد رامے
امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ

اداروں سے متعلق بیان پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کی وضاحت
یورپی یونین نے 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا وائرس کی ویکسین دینےکی منظوری دے دی۔
منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار نوجوان کی لانڈھی جیل میں پراسرار ہلاکت
اسمارٹ فون خریدنے کیلئے 16 سالہ لڑکی اپنا خون بیچنے اسپتال پہنچ گئی

Shares: