سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا ہے کہ آج کی پریس کانفرنس میں تین چار اہم اشو ہیں، ملک میں نیا نظام لاگو ہو چکا ہے، ماضی کا طریقہ کار کے تحت جج صاحبان خود جج مقرر کرتے تھے،بلاول بھٹو زرداری نے 26 ویں ترمیم کے لیے بہت محنت کی.
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حقیقی معنوں میں اب ہر شخص احتساب کے زمرے میں آئے گا، پارلیمنٹ کا کردار اہم ہوگیا ہے، ماضی میں چند ججوں نے جوڈیشل ایکٹوزم کے تحت من مانیاں کیں،افتخار چوہدری ثاقب نثار جیسے ججز من پسند فیصلے کرتے رہے، چھبیسویں آئینی ترمیم سے ہم سب کے لیے اچھا ہوگا، اب انصاف کے لیے بیس پچیس سال انتظار نہیں کرنا پڑے گا، اب ججز سپریم جوڈیشل کونسل کے تحت فیصلے کر سکتے ہیں،چھبیسویں ترمیم کے تحت صوبوں کو مساوی حقوق ملیں گے ، سندھ ہائی کورٹ کے سینیئر جج احمد علی شیخ کو سپریم کورٹ میں نہیں لیا گیا، بہت سارے جونیئرز کو سپریم کورٹ میں لیا گیا تھا، تب سارے وکلاء ججز خاموش کیوں تھے، ہم تمام ججز کا احترام کرتے ہیں، انصاف سب کے لیے ہونا چاہیئے،پارلیمان آئین و قانون بناتی ہے، اس کے کردار کو برقرار رکھا گیا ہے، ہمارے پاس بین الاقوامی شہرت کے حامل ججز ہیں،بدقسمتی سے افتخار چوہدری کے بعد ماحول خراب ہوا، دنیا بھر میں کہیں بھی ججز نہ ججز کی تقرریاں کرتے ہیں، نہ ان کو ہٹاتے ہیں،پاکستان جیسے قانونی نظام والے معاشروں میں حکومتیں ہی سلیکشن یا پھر مشاورت ججز کی تقرریاں سے کرتی ہیں،یہ کوئی نئی بات نہیں حکومت نے صرف ججز کی تقرریوں میں اپنا حصہ ڈالنے والا اپنا اختیار واپس لیا ہے، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بھارت، امریکہ اور جنوبی افریقہ میں، ججز کی تقرریاں حکومت کی طرف سے عدلیہ کے مشورے سے کی جاتی ہے، 26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد سب کا احتساب ہو گا، کوئی مقدس گائے نہیں رہا،26 ویں آئینی ترمیم جو کہ ایک مشکل مرحلہ تھا حالانکہ نمبرز پورے تھے لیکن بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ہر جماعت کو ساتھ لے کر چلیں گے.
اب کوئی بھی غیر رجسٹرڈ گاڑی سڑکوں پر نہیں چل سکے گی،شرجیل میمن
شرجیل میمن نے 26ویں ترمیم کو بلاول بھٹو کا دور اندیش اقدام قرار دیا
چاہتے ہیں کہ دعوے کم اور کام زیادہ کر کے دکھائیں،شرجیل میمن
عمران خان اسرائیل ایجنٹ نہیں بلکہ اسرائیلی حکومت کا حصہ ہے، شرجیل میمن