فیصل آباد میں 10 سالہ بچی سے زیادتی و قتل کا ملزم گرفتار

0
88

فیصل آباد: پولیس نے فیصل آباد میں 10 سالہ بچی سے زیادتی و قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔سٹی پولیس آفیسر فیصل آباد خالد ہمدانی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دس سالہ بچی ایمان فاطمہ کے قتل میں ملوث منیب نامی ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔

سی پی او کے مطابق منیب کی عمر تقریبا سولہ سال ہے ، ملزم نے اقبال جرم کیا کہ اس نے بچی کو تیز دھار آلے سے قتل کیا اور لاش چھپانے کی جگہ نہیں ملی۔ایک ملزم منیب کا بھائی اٹھارہ سال کا ہے اسے بھی شامل تفتیش کیا ہے، بچی سے زیادتی ہوئی ہے یا نہیں اس پر مکمل میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی دیکھا جائے گا۔

مدعیان کی جانب سے جتنے لوگوں کو نامزد کیا گیا انکو گرفتار کرنا پولیس کا فرض تھا ، تفتیش میں پتہ لگ جائے گا اور کون کون سے لوگ اس میں شامل ہیں۔سی پی او فیصل آباد خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر احتجاج کرنے والے کیس کو خراب کرنا چاہتے تھے،احتجاج میں کچھ غیر متعلقہ افراد بھی شامل تھے۔سی پی او خالد ہمدانی کے مطابق کل افسوسناک واقعہ پیش ایا ، پہلے بچی کی گمشدگی کی اطلاع ملی،گمشدگی پر فوری مقدمہ درج کیا گیا،پولیس افسران کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

 

یاد رہے کہ کل سمندری میں 467 گ ب باویاں والا گاؤں میں ایک ننھی کلی کا زیادتی کے بعد قتل کردی گئی تھی ، مقامی ذرائع کےمطابق سمندری کے تھانہ سٹی کے علاقے میں دس سالہ بچی کل شام سودا سلف لینے قریبی دکان پر گئی تھی۔سمندری میں 467 گ ب باویاں والا گاؤں میں ایک ننھی کلی کی لاش ہمسایوں کی چھت سے ملی۔

 

سمندری سے ذرائع کے مطابق بچی کے لواحیقن کا کہنا تھا کہ بچی کو پہلے قریبی دوکان سے پمپرلینے کے لیے بھیجا، بعد میں ہمسائی نے بچی کودوکان سے چاول لینے کےلیے چکی والوں کے پاس بھیجا توبچی واپس نہیں آئی، چکی والوں سے بھی پوچھا کسی نے کچھ نہیں بتایا، جس پر بچی کی تلاش شروع کری اور رات بارہ بجے تک بچی کے والدین اور دیگرعزیزواقارب اپنی بچی کی تلاش میں تڑپتے رہے اور مارے مارے پھرتے رہے ، حتی کہ پولیس کو بھی اطلاع دی گئی اور پولیس بھی بچی کو تلاش کرتی رہی

 

بچی کے لواحقین کا کہنا تھا کہ ساری رات اسی کرب میں گزری اور بچی کوتلاش کرتے رہے ، کوئی گھرنہیں چھوڑا جہاں بچی کو نہیں دیکھا گیا ،کوئی گلی محلہ نہیں چھوڑا جہاں بچی کی تلاش نہ کی گئی ہو، حتی کہ قریبی فصلوں میں بھی جاکر بچی کو تلاش کرتے رہےلیکن صبح صبح لوگوں نے اطلاع دی کہ بچی کی لاش چکی والوں کے گھر پڑی ہے ،

 

پولیس کے مطابق بچی کا نام ایمان فاطمہ دختر محمد رمضان تھا جسکا تعلق نواحی گاؤں چکنمبر 467 گ ب سے تھا متاثرہ والد رمضان کے مطابق گزشتہ روز ایمان فاطمہ چار بجے کے قریب ہمارے ہمسائے کا دوکان سے سودا سلف لینے گئی جو گھر واپس نا آئی جس کو کافی تلاش گیا لیکن وہ نا ملی آج جس گھر کی چھت سے بچی کی لاش ملی ہے ہمیں ہمسائے کے بچوں نے بتایا کہ اس گھر کی چھت پر لاش ہے

 

دھند کے باعث حادثہ، ایک ہی خاندان کے پانچ افراد چل بسے

جس پر پولیس نے اس جگہ سے پانچ سے چھ مشتبہ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے اوربچی کی لاش بھی اپنی تحویل میں لے کر اس کے حوالے سے مزید میڈیکل رپورٹ بھی وضع کی جارہی ہے تاکہ اصل حقائق تک پہنچا جاسکے

 

پولیس اور کرائم سین کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکھٹے کئیے جا رہے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق بچی کی لاش کریانہ کی دوکان کے ہمسائے کی چھت سے برآمد ہوئی ہے گزشتہ روز نامعلوم ملزمان کے خلاف 363 ت پ کے تحت مقدمہ بھی تھانہ سٹی میں درج کر رکھا تھا

ووٹرز کو لے جانے والی جیپ کھائی میں گرنے سے ہوئی چھ خواتین کی موت

کرائم سین کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کر رہی ہے آر پی او فیصل آباد سرفراز احمد فلکی نے تھانہ سٹی سمندری میں دس سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا سی پی او فیصل آباد سید خالد محمود ہمدانی سے اس افسوسناک واقع کی فوری رپورٹ طلب کرلی واقع میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کے احکامات جاری کر دئیے

گھریلو حراسگی سے کیسے بچا جائے؟ جس دن لڑکی خود مختار ہو گئی تو کیا ہو گا؟

Leave a reply