لاہوار:چہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دو:جس رخ سے بھی پڑھو گے مجھے جان جاؤ گے:مبشرلقمان کا جی سی یونیورسٹی میں خطاب ،اطلاعات کے مطابق آج جی سی یونیورسٹی لاہور میں بک کلب اور نذیر احمد میوزک سوسائٹی کے تعاون سے ایک شاندارتقریب کا اہتمام کیا گیا تھا ، جس میں جی سی کے وائس چانسلر اصغر زیدی میزبان کی حیثیت سے تشریف لائے ، وائس چانسلر نے معروف صحافی مبشرلقمان کا بھی استقبال کیا
پاکستان کی بڑی اور ممتازیونیورسٹی جسے جی سی یونیورسٹی کےنام سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے بڑے بڑے نام جانتے ہیں میں آج شام ایک بہت بڑی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں بک کلب کی طرف سے "میٹ دی آتھر”کے سیشن کا اہتمام کیا گیا ہے جس کے مہمان خصوصی سینئرصحافی مبشرلقمان تھے
سینیئر صحافی نے خطاب کے ساتھ ساتھ مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے جن کو سن کر شرکائے تقریب مہموز ہوتے رہے
باغی ٹی وی کے مطابق جی سی یو بک کلب کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ 1978 میں بخآری آڈیٹوریم کا ساؤنڈ سسٹم ٹھیک نہیں تھا آج بھی ٹھیک نہیں کوشش کریں گے ٹھیک کروائیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں ہمارے زمانے میں بک کلب نہیں تھا ۔ میں گزشتہ شب شو میں لڑائی کی وجہ سے گھبر آگیا تھا جو لڑائیاں کالج کیفے ٹیریا میں ہوتی تھیں اب وہ ٹی وی پر ہو رہی ہیں پیچھے سے ہم ہندوستانی ہیں میچ ہو تو پاکستانی ہیں مرنا مکے میں ہے اور دفن مدینے میں ہے ۔پیسہ قسمت میں ہے وہ ملنا ہے لیکن تعلیم نہیں ۔ اگر تعلیم حاصل کرنی ہے اور سینس آف جسٹس نہیں تو پھر رہنے دیں جو قانون توڑے سزا اسی کو ملنی چاہیے ۔ قانون کی عملداری نہیں ہو گی تو پھر صرف کرپٹ لوگ ہی پاکستان میں بچیں گے
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں کھرا سچ کی گونج، اصل کامیابی کیا ہے؟ مبشر لقمان کا کھرا سچ#baaghitv #pakistan #lahore @Taahaa_ @shoaibsb1 https://t.co/afE46MiAb4 pic.twitter.com/4SW8sDEiu2
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) February 4, 2022
جب کتاب لکھ رہا تھا تو اردو لکھنے میں مشکل ہوتی تھی۔ میں نے آسان زبان میں لکھی تاکہ ریڑھی والے کو بھی سمجھ آئے مشکل اردو نہیں شامل کی۔ ایک ماہ میں یہ کتاب کھرا سچ کی تاریخی سیل ہوئی اور سب ریکارڈ توڑے ۔ کفن کی جیب نہیں ہوتی یہ کتاب کا خلاصہ ہے۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایک درخت لگائیں اسکا نام رکھیں تاکہ آپکے بعد بھی لوگ دنیا میں سانس لے سکیں ۔پیسہ کافی نہیں جس کے پاس ہو گا اس نے بھی مرنا ہے ۔
تقریب کے اختتام پر سوال و جواب کے سیشن میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ انار کلی کے فٹ پاتھ پر کتابیں اور جوتے شوروم میں بک رہے ہیں ایسی قوم کے ساتھ کیا ہونا چاہیے ۔میڈیا اس صورت میں آزاد ہے جب اپنے کمرشل انٹرسٹ کے خلاف بات کرے کسی کے خلاف بات کرنا یہ میڈیا کی آزادی نہیں ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کھرا سچ پاکستاں میں پہلی بار ہندو برادری کو شناختی کارڈ کھرا سچ کی وجہ سے ملا ۔ سپریم کورٹ سے خواجہ سراؤں کو حقوق کھر ا سچ کی وجہ سے ملے۔ کھرا سچ نے جعلی ڈگریاں پکڑنا شروع کیں اس میں پائلٹ سیاسی لوگ تھے ۔ کھرا سچ ایکسپوز کرتا ہے اور حقائق سامنے لاتا ہے۔

سینیئر صحافی مبشرلقمان آج اگر ہم نے سب نہ بولا تو ہو سکتا ہے یہ ملک ٹوٹ جائے ہم خودنمائی کا شکار ہو چکے ہمیں صرف تعریف اچھی لگتی ہے سچ دوسروں کے بارے اچھا لگتا ہے اپنے بارے نہیں ۔ جب تک سچ کو نہیں تسلیم کریں گے کچھ نہیں سیکھ سکتے ۔ ہمارے آباؤ اجداد بہتر تھے ہم کچھ مانیں گے تو نظام چلے گا۔ زمہ دارانہ رپورٹنگ کرنی پڑتی ہے ۔ جی سی کا چینل بنائیں آواز اٹھائیں میں چینل کے لیے ڈونیٹ کرون گا ۔
ایک اور سوال کے جواب میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہم برائیاں نہیں بیان کرتے محرومیوں کو اجاگر کرتے ہیں ہم نے ازاں دینی ہے ہم تھانیدار یا جج نہیں کہ فیصلون پر عملدرآمد کروائیں ہم رائے دے سکتے ہیں ۔دشمن کے لیے ہم ایک ہیں ۔ ابھی تک 57 کیسز بھگت رہا ہوں دنیا کا واحد پروگرام ہے جو ایک سال میں تین بار لائف ٹائم بین ہوا ۔

وائس چانسلر اصغر زیدی نے کہا کہ مبشر لقمان کا آنا اور کامیابی ہمارے لیے مثال ہے ہم طلبا کی صلاحیتوں کو نکھارنا چاہتے ہیں ہماری خواہش ہے کہ بچوں کی تربیت اچھی طرح کریں آپ ہمارے لیے مثال ہیں مبشر لقمان اور احمر بلال کیمپیٹیشن ڈیبیٹ کا جیتتے تھے ۔ بچے بک کلب کی طرف مائل ہونا شروع ہو گئے ہیں گزشتہ برس بک کلب بنایا گیا تھا اور بھی کئی سوسائٹی بنائی ہیں ۔ کتاب بازار بنا رہے ہیں کمشنر آفس ہمارے ساتھ تعاون کر رہا ہے ۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر احتشام نے سینیر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کا شکریہ ادا کیا








