ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری مسترد کر دی گئی

0
62

وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر نے ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری یکسر مسترد کر دی۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے وزیر صحت کو 40 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجی تھی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک بھی دوا کی قیمت نہیں بڑھے گی، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے پر عزم ہے اور حکومت صحت کے شعبے میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صحت کے شعبے میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں، ہم عوامی لوگ ہیں اور عوام کی خدمت ہمارا نصب العین ہے۔

واضح‌رہے کہ گزشتہ روز خبریں آئی تھیں کہ وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا. حکام کے مطابق 35 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سفارش ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی پرائسنگ کمیٹی نےکی ہے۔

حکام نے بتایا تھا کہ پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب ادویہ ساز کمپنیاں 35 ادویات نہیں بنا رہیں جن میں خودکشی سے بچاؤ، نفسیاتی اور دماغی امراض کی مختلف ادویات شامل ہیں۔ ادویہ ساز کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں اس وقت 70 سے زائد ادویات پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب دستیاب نہیں، ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو مزید ادویات بننا بند ہو جائیں گی۔

یاد رہے کہ اس قبل بھی گزشتہ جون میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا شوشہ چھوڑا گیا تھا تاہم ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 3 سے 7 فیصد تک اضافے کی خبروں کی تردید کردی تھی.

سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم راﺅف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں من گھڑت ہیں، ڈریپ کی جانب سے ایسی کوئی سمری نہیں بھجوائی گئی۔ ڈریپ کی ٹیمیں انسپیکشن کیلئے فیلڈ میں موجود ہیں، تمام معاملات کو مانیٹر کیا جارہا ہے، مہنگی ادویات بیچنے والوں کیخلاف فوری ایکشن لیا جائےگا۔

Leave a reply