حمزہ شہباز کو پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بنانے کا فیصلہ

0
55

لاہور:حمزہ شہباز اس وقت لندن میں ہیں اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حمزہ شہباز کو پنجاب میں اہم ذمہ داری دے دی گئی ہے جس کو وہ واپس آتے ہی سنبھال لیں گے ، یہ ذمہ داری کیا ہے اس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کی طرف سے حمزہ شہبازکو پنجاب اسمبلی ميں قائد حزب اختلافہوں گے ، اس سلسلے میں پارلیمانی پارٹی کی جانب سے فیصلے کی توثيق بھی کردی گئی ہے۔

اگر میں کل جج نہیں رہتا تو آج کے آرڈر کالعدم تو نہیں ہو جائیں گے ،جسٹس عامر فاروق

ادھراس حوالے سے ن لیگ کے ذرائع نے بھی تصدیق کردی ہےکہ پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کی پارلیمانی پارٹی میں حمزہ شہباز کو قائد حزب اختلاف بنانے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

 

نوازشریف وطن واپس آکر شہباز شریف کو ہٹائیں. شیریں مزاری نے مطالبہ کردیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی میں آج باضابطہ طور پر حمزہ شہباز کا نام پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ فیصلے پر مسلم لیگ ن نے اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت مکمل کرلی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (ن ) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی اکثریتی جماعت ہے۔ اتحادی بھی حمزہ شہباز کے نام پر رضا مند ہوگئے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حمزہ شہباز ان دنوں نجی دورے پر لندن میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔

ارسلان خالد کو آئی ٹی کی وزارت دینے کیخلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کی اپوزیشن لیڈر کے طور پرمنظوری کے حوالے سے اسپیکر کو بہت جلد پارٹی کی طرف سے درخواست دیئے جانے کا امکان ہے

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اراکین کی کل تعداد 371 ہے۔ پنجاب میں اس وقت سامنے آنے والی پارٹی پوزیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اسمبلی میں پہلے 163 ممبران تھے لیکن ضمنی الیکشن میں 15 نشستیں حاصل کرنے سے اس کے ارکان کی تعداد 178 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت (ق) لیگ کے کل 10 ارکان ہیں جس کے بعد دونوں جماعتوں کے پنجاب اسمبلی میں اس وقت مجموعی طور پر 188 ارکان ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کےپہلے پنجاب اسمبلی میں 164 ارکان تھے لیکن ضمنی الیکشن میں 4 نشستیں لینے کے بعد اب اس کے ارکان کی تعداد 168 ہوگئی ہے۔اس کےعلاوہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان ہیں جب کہ 3 آزاد ارکان اور ایک رکن راہِ حق پارٹی کا ہے جس کے بعد (ن) لیگ کے اتحادیوں کے ساتھ کل نمبر 179 ہیں۔

17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے جب کہ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری نثار غیر فعال ہیں۔پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں (ن) لیگ کے 2 ارکان کے استعفوں کے بعد اس وقت بھی 2 نشستیں خالی ہیں

دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومت کی طرف سے حمزہ شہباز کے اپوزیشن لیڈر بنانے کے فیصلے پرکسی قسم کا ردعمل نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،

Leave a reply