کابل :افغان حکومت نے افغان طالبان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ بند کردیں اب ہم لڑنے کے قابل نہیں، اطلاعات کےمطابق افغانی ایوان صدرکے ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت افغان طالبا ن سے فائر بندی پر عمل درآمد کی توقع رکھتی ہے۔
نوازشریف کولندن جاکربھی چین نہ آیا،
ترجمان صدیق صدیقی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے اعلان میں کہا ہے کہ افغان حکومت نے افغان طالبان سے شدت میں گراوٹ سے ہٹ کرصحیح معنوں میں فائر بندی کی درخواست کی ہے۔ترجمان کا کہنا ہےکہ اب فریقین لڑلڑکرتھک گئے ہیں اب ہمیں اپنے ملک کو آگے لےکر چلنا چاہیے
پاکستانی اپوزیشن مانے یا نہ مانے دنیا مان چکی کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی طرف…
ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت اورافغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز کے لیے فائر بندی لازمی ہے، محض پر تشدد واقعات میں کمی سیاسی اور قانونی اعتبار سے بے معنیٰ ہو گی، امن کا قیام افغان حکومت کے لیے جنگ کے خاتمے کا مفہوم رکھے گا۔
جہاں رویےبدل جائیں،اقدارپامال ہوں وہاں رہنےکا کوئی فائدہ نہیں،ایران کی واحد خاتون…
ذرائع کےمطابق ہر طرح کے پر تشدد واقعات کو جنگ کی نظر سے دیکھے جانے کی توضیح کرنے والے ترجمان صدیق صدیقی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس بنا پر پیش کردہ امن تجویز اعلی ٰ خصوصیات کی حامل ہیں۔اشرف غنی کی زیرِ انتظامیہ کی حکومت کے لیے بڑے پیمانے کا خطرہ تشکیل دینے والی طالبان تنظیم نے ملک کے متعدد علاقوں پر اپنی حاکمیت قائم کر رکھی ہے۔