وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پرافغان زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان روانہ
وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر افغان زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق 8 ٹرکوں پر مشتمل کھیپ افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لئے روانہ کر دی گئی ہے جن میں رہائشی خیمے، ترپال، کمبل اور ضروری ادویات شامل ہیں،این ڈی ایم اے نے امدادی سامان رات کو اسلام آباد سے افغانستان روانہ کیا-
خاتون نے کیں 9 شادیاں، کسی بھی شوہر سے نہیں ہوئی تھی اسکی علیحدگی
پاکستان نے مشکل کی اس گھڑی میں افغانستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے وزیراعظم کی ہدایت پر ‘این ڈی ایم اے’ نے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر امدادی سامان کا انتظام کیا۔
دوسری جانب افغانستان زلزلہ متاثرین کےلیےخیبرپختونخوا حکومت نے ڈاکٹروں سے رضاکارانہ مدد کی اپیل ہے،وزیر صحت تیمورسلیم جھگڑا نے کہا کہ زخمیوں کی امدادکےلیےمیڈیکل ٹیمیں شمالی وزیرستان بھیج رہے ہیں جبکہ سرحدی علاقوں پربھی ڈاکٹروں کی ٹیم بھجوائی جائےگی-
امریکا : لینڈنگ کے دوران طیارے میں آگ لگ گئی
دوسری جانب افغانستان زلزلہ متاثرین کےلیےخیبرپختونخوا ینگ ڈاکٹرزنے بھی رضاکارانہ سروسزکی پیشکش کردی ہے ،ینگ ڈاکٹرزخیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنےافغان بھائیوں کے ساتھ ہیں-
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت نے ملک میں آنے والے 6.1 شدت کے تباہ کن زلزلے کے بعد ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق منگل کی شب آنے والے زلزلے سے 1000 افراد ہلاک اور 1500 زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
زلزلے سے افغانستان کا مشرقی صوبہ پکتیکا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور دوردراز علاقوں میں زخمیوں اور لاشوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ تاہم ملک میں جاری موسلادھار بارشوں اور ژالہ باری سے امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندہ سام مورٹ کا کہنا تھا کہ ‘متاثرہ اضلاع میں ہماری موبائل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ٹیمیں موجود ہیں جو زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دے رہی ہیںہمارے امدادی ٹرک بھی راستے میں ہیں جن میں متاثرہ افراد کے لیے حفظان صحت کی کٹس، کمبل، خیمے اور ترپالیں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔’
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘یقیناً یہ ان کے خلاف ہے جو بھوک سے مر رہے ہیں، غریب اور بیمار ہیں اور قحط سے متاثرہ ہیں۔ یہ ایک طاقتور اور دوبارہ ابھرنے کی صلاحیت رکھنے والی آبادی نہیں ہے۔