وزارت خارجہ میں پاکستان اور اسپین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد کیا گیا
پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ اسپین کے وفد کی قیادت، سپین کے وزیر خارجہ البرس نے کی.مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں آپ کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، پاکستان اور اسپین کے درمیان گہرے دو طرفہ مراسم ہیں، اسپین، یورپی یونین کا اہم ملک ہونے کے ناطے بھی ہمارے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے،آپ کو اس دورے سے افغانستان کی صورتحال کو قریب سے جاننے کا موقع ملے گا، وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کی صورتحال پر 30 سے زیادہ سربراہان مملکت کے ساتھ گفتگو کی،15 اگست کو افغانستان کی صورتحال یکسر تبدیل ہوئی، افغانستان کے حوالے سے لگائے گئے تمام اندازے غلط ثابت ہوئے، افغانستان میں حالیہ تبدیلی کے دوران جس خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا وہ بظاہر ٹل چکا ہے، طالبان کی جانب سے، عام معافی، افغانوں کے حقوق کے تحفظ، کے حوالے سے سامنے آنے والے ابتدائی بیانات حوصلہ افزا ہیں، افغانستان میں نئ عبوری حکومت تشکیل دے دی گئی ہے،
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری، افغانستان سے نکلنے کے خواہشمند افراد کیلئے، محفوظ انخلاء کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کل 200 افراد کو لیکر ایک فلائیٹ کابل سے قطر پہنچی – جو کہ عالمی برادری کی خواہشات کے مطابق ہے، پاکستان نے افغانستان کے قریبی ہمسائے ہونے کے ناطے، گذشتہ 40 سالوں کے دوران بہت بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی ہے،
ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار قیمتی جانوں اور 150 ارب ڈالر کا خطیر مالی نقصان برداشت کیا، میں نے افغانستان کی صورتحال پر علاقائی لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے، ازبکستان، تاجکستان ،ترکمانستان اور ایران کا دورہ کیا،ہم نے اتفاق کیا کہ افغانستان کے ہمسائے ممالک کو آئندہ کیلئے متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے،خطے کے ممالک کے نمائندگان خصوصی برائے افغانستان کے اجلاس کے بعد، 8 ستمبر کو علاقائی وزرائے خارجہ ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی میزبانی پاکستان نے کی پاکستان، نے 30 سے زیادہ ممالک کے 12 ہزار افراد کو کابل سے محفوظ انخلاء میں معاونت فراہم کی، عالمی برادری کو افغانستان میں انسانی بحران کے خدشے سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی انسانی بنیادوں پر فوری امداد کو یقینی بنانا ہو گا، افغانستان کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو مشروط نہ کیا جائے، افغانستان، میں امن و استحکام اور تعمیر نو کیلئے عالمی برادری کی معاونت ناگزیر ہے، پاکستان اور اسپین کے درمیان، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، صحت اور دفاعی پیداوار سمیت بہت سے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں،وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ اسپین، پاکستانی مسافروں کیلئے "ٹریول ایڈوائزری” پر نظر ثانی کرے گا
وزیر خارجہ نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر اسپین کی قیادت کا شکریہ ادا کیا .اسپین کے وزیر خارجہ البرس نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا .اسپین کے وزیر خارجہ نے اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مثبت کردار کی تعریف کی دونوں وزرائے خارجہ کا پاکستان اور اسپین کے درمیان سیاسی مشاورتی میکنزم کو مزید فعال بنانے کے عزم کا اعادہ کیا