سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سینیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا-
کمیٹی اجلاس میں پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کا معاملہ اٹھایا گیا-حکام غذائی تحفظ نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کے ملازمین کو 9 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی- 2016 سے ٹیکسٹائل انڈسٹری نے کاٹن سیس ادا نہیں کیا-ان کا کہنا تھا کہ کاٹن سیس کے واجبات ساڑھے 3 ارب روپے بنتے ہیں-چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ کاٹن سیس نہ ملنے کے باعث ملک میں کپاس کی ریسرچ رک گئی ہے-کمیٹی نے چیف سیکرٹریز کو لکھا تھا کہ اس کاٹن سیس کو لینڈ ریونیو کی طرز پر ٹیکسٹائل ملوں سے وصول کیا جائے- لیکن اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا-سیکریٹری فوڈ سیکورٹی نے بتایا کہ اپٹما نے اس معاملے کو عدالت چیلینج کیا ہوا ہے
چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کاٹن سیس وصولی نہ ہونے سے کپاس کی فصل 2016 سے نقصان میں ہے-قانون کے تحت اگر کاٹن سیس بروقت ادا نہ کیا جائے تو اس کو لینڈ ریونیو کے طور پر وصولی کی جائے-کمیٹی کی ہدایات کے باوجود پنجاب کی صوبائی حکومت نے سیس وصولی کیلئے مطلوبہ اقدامات نہیں لیے-کمیٹی کو معاملہ پر بریفنگ کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب آئندہ اجلاس میں پیش ہوں-آپٹما کیخلاف کیس میں وزارت غذائی تحفظ کے وکیل بھی آئندہ اجلاس میں پیش ہو کر تفصیلات بیان کریں-وزارت غذائی تحفظ بھی آئندہ اجلاس میں کاٹن سیس واجبات کا تمام ڈیٹا پیش کرے-
کمیٹی میں افغانستان کو گوشت برآمد کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا- صدر لائیو سٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوسی ایشن آصف اعوان نے بتایا کہ مئی 2021 سے افغانستان کو گوشت کی برآمد معطل ہے پشاور میں ایک سو پچاس کیٹل فارمز تھے جن میں سے کئی بند ہو چکے-حکام فوڈ سیکورٹی نے بتایا کہ افغانستان نے فروزن گوشت کی درآمد پر پابندی لگائی ہوئی ہے-افغانستان نے پولٹری کی درآمد پر پابندی اٹھا لی ہے جبکہ گوشت پر پابندی ابھی بھی برقرار ہے-آصف اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت اس پابندی کو ختم کرانے کیلئے اقدامات کرے-حکام نے بتایا کہ پاکستان میں گوشت کی برآمدات کیلئے 35 ذبیحہ خانے رجسٹرڈ ہیں -افغانستان سے اس معاملے پر مذاکرات کی ضرورت ہے افغانستان سے فروزن گوشت کو حرام قرار دینے کے حوالے سے افغانستان کے فتویٰ پر بات چیت ہونی چاہیے چئیرمین کمیٹی نے تجویز دی کہ وزارت تجارت اور وزارت خارجہ مل کر اس مسئلہ کو حل کروائیں-
فصلوں کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے پر چئیرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت میں 18 فصلوں کی امدادی قیمت مقرر کی جاتی ہے گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے بروقت امدادی قیمت دی جانی چاہیے کمیٹی نے اگست میں گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی تھی لیکن کوئی عمل درآمد نہیں ہو سکا سندھ میں 4 ہزار روپے من اور پنجاب میں 3 ہزار روپے من مقرر کی گئی ہے-وفاقی وزیر غذائی تحفظ اس معاملے کو حل نہیں کرے سکے-سیکریٹری غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب سے ساری گندم سندھ جائے گی -پاسکو کو پنجاب میں تین ہزار روپے من گندم خریداری میں مشکلات آئیں گی-درآمدی گندم 373 فی ٹن خریداری کی ہے-حکام کا کہنا تھا کہ 93 ہزار روپے ٹن گندم درآمد کی ہے-3 ہزار 721 روپے من گندم درآمد کی جا رہی ہے-چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ تیل والی فصلوں کی قیمت 9 ہزار روپے من ہے-اس صورتحال میں گندم کون اگائے گا-
حکام غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ یکم جون کو ویٹ بورڈ کے اجلاس میں صوبوں نے یکساں گندم قیمت کی حامی بھری تھی-اس سال گندم کے زر کاشت رقبہ میں چار فیصد کمی آئی ہے-اس سال 2 کروڑ 80 لاکھ ٹن گندم پیداوار کا تخمینہ ہے-اس سال 2 ارب ڈالر کی لاگت سے 26 لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی ہے جبکہ اس سال کپاس کی درآمد پر بھی 2 ارب ڈالر کے اخراجات آئیں گے-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت غذائی تحفظ نے ان درآمدات کو روکنے کیلئے کوئی کوشش نہیں کی-کپاس کی فصل میں کمی کی بنیادی وجہ اچھے بیج کی عدم دستیابی ہے-کسان اچھا بیج خریدنے کیلئے مارا مارا پھرتاہے-ملک میں معیاری بیج نہیں مل رہا تو فصل کس طرح بہتر ہو گی-اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کیے-ان کا کہنا تھا مجھے کمیٹی کی صدارت کرتے ہوئے نو سال گزر گئے مگر حکومت ایک بھی مسئلہ حل نہیں کر سکی-
سیکریٹری غذائی تحفظ نے بتایا کہ اس سال کپاس کی امدادی قیمت 7 ہزار روپے من رکھنے کی تجویز تیار کی ہے-چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کپاس کے بیج کی قیمت 18 ہزار روپے من ہے-جو 170 ارب روپے کے ٹیکس عائد کیے ہیں اس سے کاشت کاری کے اخراجات بہت زیادہ ہو گئے ہیں-کسان کے مسائل حل کیے بغیر زرعی خود کفالت حاصل نہیں کی جا سکتی-
سینیٹر جام مہتاب ڈاہر نے کہا کہ سندھ میں ابھی بھی پانی کھڑا ہے خیر پور کا ابھی چوتھائی حصہ پانی کے اندر ہے نوشیرو فیروز، نواب شاہ ، چوتھائی اور دادو آدھا پانی کے اندر ہے-اس سال گنا 310 روپے پر بک گیا ہے لوگ اب گندم اور کپاس کو چھوڑ کر گنے کی فصل کی طرف جا رہے ہیں
کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز
خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر جلسوں میں استعمال کیا جا رہا ہے،وفاقی وزیر اطلاعات
وہ کون ہے جس نے احسان فراموش عمران خان کیلیے ملک کی بقا کی خاطر سب کچھ کیا؟
عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں
ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں
عمران خان کی محبت بھری شاموں کا احوال، سب پھڑے جان گے، گالی بریگیڈ پریشان
عمران خان پرلاٹھیوں کی برسات، حالت پتلی، لیک ویڈیو، خواجہ سرا کے ساتھ








