سپر یم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی،
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دلچسپ ریمارکس دیئے، فریقین کے وکیل کی استدعا پر کیس کی سماعت بغیر کسی کاروائی کے ہی ملتوی کر دی گئی، عدالت نے فریقین کی استدعا منظور کر لی،
دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا باقی وکلا کو اطلاع نہیں ہوئی تھی ہم آپ کو گڈ تو سی یو کہتے ہیں یہ کیس بہت دلچسپ تھا اب یہ کیس نیا بینچ سنے گا ضروری نہیں کہ انسان جو چاہے اس کی وہ خواہش پوری ہو امید ہے اگلا بینچ اس کیس کو انجوائے کرے گا
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نومبر 2022 میں گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کے فوری آڈٹ کا حکم دیا تھا ،سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ گن اینڈ کنٹری کلب کے آڈٹ کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے،2دسمبر 2019 سے 20 جون 2022 تک کا آڈٹ کیا جائے، گن اینڈ کنٹری کلب اور سی ڈی اے میں زمین لیز کے معاملے پر مجاز اتھارٹی کو فیصلے کی ہدایت بھی کی گئی،عدالت نے کہا کہ سیکریٹری آئی پی سی جو چیئرمین کمیٹی بھی ہیں انکی میٹنگ میں چائے کا خرچہ 4لاکھ 16 ہزار روپے تھا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے اجلاسوں میں ہم کھانے پینے کے اخراجات خود ادا کرتے ہیں،
سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کیس کی سماعت، عدالت نے دیا حکومت کو بڑا جھٹکا
گن اینڈ کنٹری کلب سے متعلق کیس کی سماعت،سپریم کورٹ کا بڑا حکم
گن اینڈ کنٹری کلب سے متعلق کیس کی سماعت،سپریم کورٹ کا بڑا حکم
لاپتہ افراد کے وکیل کی گمشدگی، سپریم کورٹ نے حکومت کو بڑا حکم دے دیا
رائل پام کنٹری گالف کلب لاہوراراضی عملدرآمد کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی
واضح رہے کہ عدالت نے دی گن اینڈ کنٹری کلب کے قیام کے حوالے سے پرویزمشرف دور کی قرارداد غیرقانونی قرار دیتے ہوئے سروے آف پاکستان کو تین ہفتوں میں 145 ایکڑ زمین کی حد بندی کا حکم دیا تھا،عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ 1975 میں لیز کے تحت 175 ایکڑ زمین دی گئی جس میں 2008 میں مزید 33 سال کی توسیع کر دی گئی، دی گن اینڈ کنٹری کلب کو دی گئی زمین کی سی ڈی اے سے منظوری نہیں لی گئی۔