اخترمینگل ایک بار پھر وفاقی حکومت سے ناراض، کہا کام نہیں کرنا کم از کم جواب تو دے دو

0
43

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ وفاق بلوچستان کو صوبہ نہیں بلکہ اپنی کالونی سمجھتا ہے، بلوچستان کے مسئلے حل نہیں کیے جا رہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سردار اختر مینگل نے نوشکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے لیکن حکومت کو بلوچستان میں دلچسپی نہیں، وفاقی حکومت کے ہم اتحادی ہیں لیکن اتحاد کے وقت جو معاملات طے پائے تھے ان میں سے صرف دو پر ابھی تک عمل درآمد ہوا ہے، وہ بھی مکمل نہیں بلکہ دس فیصد کے قریب ،حکومت بلوچستان کے مسئلے حل کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی

حکومت نے بی این پی مینگل کی ایسی کونسی شرائط تسلیم کر لیں‌ کہ اتحاد ٹوٹنے کا خطرہ ٹل گیا؟ بڑی خبر آ گئی

اختر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو بلوچستان کے 5 ہزار لاپتہ افراد کی فہرست دی تھی،لاپتہ افراد کی دی گئی فہرست کے مطابق ان میں سے 400 کے قریب افراد کو بازیاب کروا لیا گیا ہے، میرے سمیت بلوچستان کا کوئی بھی باسی وفاقی حکومت سے مطمئن نہیں، حکومت نے جو وعدے کئے تھے اگر وہ پورا نہیں کر سکتی تو کم ازکم ہمیں بتایا تو جائے ،جواب بھی نہیں دیا جا رہا اور کام بھی نہیں کیاجا رہا، ایسا کب تک چلے گا

بلوچوں کو لاٹھی یا بندوق سے ہانکنے کی کوشش کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہونگے، اختر مینگل

سرداراختر مینگل نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کی طرف سے سی پیک کے لئے ملنے والے 56 ارب میں سے صوبہ بلوچستان کو وفاقی حکومت نے ایک ارب بھی نہیں دیا ،ہم کب تک زیادتیاں برداشت کریں گے،

Leave a reply