پاکستان کی معروف اداکارہ اور تمغہ امتیاز مہوش حیات نے اداکار اکشے کمار اور اداکارہ کترینہ کیف کی نئی ریلیز ہونے والی فلم ’سوریا ونشی‘ میں مسلمانوں کو ولن کے طور پر دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

باغی ٹی وی : بالی ووڈ فلم "سوریا ونشی” میں مسلمانوں کو ولن کے طور پر دکھا کر اسلاموفوبیا کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے جس پر شدید تنقید بھی کی جا رہی ہے تاہم روہت شیٹھی کا کہنا ہے کہ میری پچھلی فلموں میں ہندوؤں کو ولن دکھانے پر کبھی تنقید نہیں کی گئی۔


انہوں نے کہا کہ فلم میں مسلمانوں کو ولن کے طور پر پیش کرنا کسی خاص ایجنڈے کا حصہ نہیں ہے۔

اداکارہ مہوش حیات کا اپنے ردِ عمل میں کہنا ہے کہ بالی وڈ کی نئی فلم سوریا ونشی اسلاموفوبیا کو بڑھاوا دے رہی ہے، یہ رجحان ہالی وڈ میں بدل رہا ہے اور مجھے امید ہے کہ سرحد کے اس پار بھی اس کی پیروی کی جائے گی، اگر فلم میں مثبت عکاسی نہیں کر سکتے تو کم از کم اس طرح انصاف تو کریں جس طرح آپ مسلمانوں کو دکھاتے ہیں۔

بھارتی فلم”جے بھیم” نے مقبولیت اور ریکارڈ میں ہالی ووڈ فلم کو پیچھے چھوڑ دیا

خیال رہے کہ روہت شیٹھی کی ہدایت کاری میں بننے والی سوریا ونشی وہ پہلی فلم ہے جو بھارت میں کورونا لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سینیما گھروں میں ریلیز کی گئی ہے اس فلم نے بھارت سمیت دیگر ممالک میں کافی بزنس کیا ہے۔

واضح رہے کہ بالی ووڈ کے فلمسازوں اور اکشے کمار، اجے دیوگن، رنویر سنگھ جیسے اداکاروں کو اپنی فلمیں ہٹ کروانے کا صرف ایک ہی فارمولا معلوم ہے کہ اپنی فلموں میں پاکستان اور مسلمانوں کو جس حد تک ہوسکے منفی کرداروں میں دکھانا اور انہیں دہشت گرد قرار دینا برسوں گزرنے کے باوجود بالی ووڈ اب بھی پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف جنون سے باہر نہیں نکل سکا اگر نکلتا تو اسے نظر آتا کہ دراصل بھارت خود ایک ایسی پستی میں گرا ہوا ہے جس میں انسانوں کو جانور سمجھ کر انہیں پیروں تلے روندنے سے بھی گریز نہیں کیاجاتا-

بھارتی سیاستدان کا تامل اداکار کو مارنے پر انعام کا اعلان

Shares: