تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا پور کے صحافیوں سے متعلق بیان پر غیر مشروط معافی مانگ لی
بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی کو 15 روز میں رہا کرانے کے بیان کو سیاسی اعلان قرار دیا،میڈیا سے بات کرتا ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں علی امین گنڈا پور کیطرف سے معافی مانگتا ہوں،علی امین گنڈاپور نے جو کہا میں نے آڈیو کلپ ابھی نہیں سنا، میرے خیال میں علی امین گنڈاپور نے سارے صحافیوں کو نہیں کہا، شاید ایک آدھ صحافی کا ذکر کیا ہے، آپ ملک کی خدمت کر رہے ہیں، ہم آ پ کی عزت کرتے ہیں، میں سب سے بلا مشروط معافی مانگتا ہوں
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم تصادم کی طرف نہیں جائیں گے،لوگوں کا بہت پریشر ہے،عوام میں اضطراب ہے، ہمیں عدلیہ سے امید ہے، عدلیہ ہی عمران خان کو رہائی دے گی،تصادم کی طرف جانا ہوتا تو رہائی کے لیے پہلے ایسا بیان دیتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز علی امین گنڈا پور نے دھمکی دی تھی کہ دو ہفتے میں عمران خان کو رہا کروائیں گے، ساتھ ہی صحافیوں کے بارے بھی نازیبا الفاظ کہے تھے جس پر صحافیوں نے احتجاج کیا تھا اور مقدمہ درج کروانے کا بھی اعلان کیا تھا.
تحریک انصاف چاہتی ہے انصاف کا نظام جلسے اور جتھے چلائیں،شیری رحمان
تمہارے جیسے کئی بھگتائے ہیں اُس خاتون وزیراعلیٰ نے، عطا تارڑ
وہی ہوا جس کا ڈر تھا،علی امین گنڈاپور کی ریاست کو دھمکیاں،اگلے دو ہفتے اہم
غلیظ بیانات کی وجہ سے 9 مئی کا مجرم علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہے،مریم اورنگزیب
تنظیم کی کمی ہی انقلاب کی راہ میں رکاوٹ ہوتی ہے، محمود خان اچکزئی کا پی ٹی آئی کارکنان پر تنقید
پی ٹی آئی کا بیانیہ دفن ہو گیا، عطا تارڑ
خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کنٹرول کرو یا حلیف ہونے کا اعتراف کرو، خواجہ آصف
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے صحافیوں پر بے بنیاد الزامات، بیٹ رپورٹرز کی شدید مذمت
پی ٹی آئی جلسہ،علی امین گنڈا پور کی دھمکیاں،پولیس پر پتھراؤ،شوفلاپ
عظٰمی بخاری نے پی ٹی آئی جلسے کی فیک پوسٹیں شیئر کردیں