اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی پر 26 ویں عالمی کانفرنس گلاسکو میں ہو رہی ہے جس میں رکن ممالک کے نمائندے شریک ہیں تاہم طالبان حکومت کی نمائندگی نہیں ہے۔

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادرے کے مطابق گلاسکو میں موسمیاتی تبدیلی پر عالمی قوتیں سر جوڑ کر بیٹھی ہیں تاہم طالبان حکومت کو تسلیم نہ کیے جانے پر افغانستان کی نمائندگی نہیں ہے تاہم طالبان حکومت کے نامزد کردہ اقوام متحدہ کے مستقل مندوب سہیل شاہین نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے لیے افغانستان کے لیے پہلے سے منظور شدہ فنڈز فوری فراہم کیا جائے۔


سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ افغانستان کو خراب موسم کا سامنا ہے جس کو درست کرنے کے لیے بڑے کام کرنا ہوں گے افغانستان میں موسمیاتی تبدیلی کے منصوبے گرین کلائمنٹ فنڈ، یو این ڈی پی اور افغان ایڈ کی مالی اعانت سے مکمل ہونے ہیں تعطل کے شکار ان منصوبوں پر کام دوبارہ شروع کیا جانا چاہیئے۔


ترجمان طالبان نے لکھا کہ ان منصوبوں کی بحالی سے ایک طرف تو آب و ہوا کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی تو دوسری طرف روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے سہیل شاہین نے یقین دہانی کرائی کہ امارت اسلامیہ افغانستان این جی اوز اور خیراتی اداروں کو کام کرنے کے لیے تحفظ اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔


امارت اسلامیہ افغانستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ سہیل شاہین نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ اقوام متحدہ نے اب تک نمائندگی نہیں دی ہے جب کہ قانون کے تحت جس ملک میں جس کی حکومت ہوتی اس حکومت کے نامزد کردہ امیدوار کو قبول کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کا حق ہے۔ مستقل نمائندہ ایک ایسا شخص ہونا چاہئے جسے حکومت کی طرف سے اصل میں اقتدار میں تسلیم کیا گیا ہو۔ اسی طرح IEA کی خودمختاری ہے، تمام سرحدوں پر کنٹرول ہے اور اسے حمایت حاصل ہے۔

Shares: