سات اکتوبر سے اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، اسرائیل نے القدس ہسپتال کے گردونواح میں بمباری کے بعد غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری کر دی،

اسرائیل نے الشفا ہسپتال پر بمباری کا خود اعتراف کیا اور کہا کہ حماس کے دہشت گردوں کو ہسپتال میں نشانہ بنایا تاہم فسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے زخمیوں کو لے جانی والی ایمبولینس گاڑیوں کو نشانہ بنایا،ایمبولینس گاڑیاں زخمیوں کو لے کر جا رہی تھی کہ انکو اسرائیل نے نشانہ بنایا جس میں بڑی شہادتیں ہوئی ہیں.اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایمبولینس گاڑیوں میں حماس جنگجو اور اسلحہ منتقل کیا جا رہا ہے، اسرائیل ابھی تک اپنے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لئے کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ الشفا ہسپتال پراس وقت حملہ کیا گیا جب شدید زخمی مریضوں کو ایمبولینس گاڑیوں پر مصر سے متصل رفح کراسنگ منتقل کررہے تھے،ہم نے ہلال احمر کو مطلع کیا، ہم نے پوری دنیا کوبتایا کہ جن پر حملہ کیا گیا وہ متاثرین ان ایمبولینسوں میں قطار میں کھڑے تھے،اسرائیل نے النصر ہسپتال پر بھی بمباری کی ہے

سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں دس ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، چار ہزار کے قریب بچے بھی شہدا میں شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد 32 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہیں جن میں چھ ہزار سے زائد بچے اور پانچ ہزار خواتین ہیں،

اسرائیل سکولوں، ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنا چکا، اب تک اسرائیل کی بمباری سے 136 طبی ورکرز کی موت ہو چکی جبکہ 35 ایمبولینس گاڑیاں تباہ ہو چکی ہیں،اسرائیل نے 126 طبی مراکز پر 50 حملے کئے

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایمبولینسز پر اسرائیل کے حملوں پر خوف کا اظہا رکیا اور کہا کہ الشفا اسپتال کے باہر ایمبولینس کے قافلے پر اسرائیلی حملے سے انتہائی خوف زدہ ہوں،ہسپتال کے باہر لاشوں کو پڑے ہوئے دیکھنا بہت خوفناک ہے،ایمبولینس گاڑیوں کونشانہ بنانے پر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ طبی عملے کو تحفظ ملنا چاہئے،

سابق یونانی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایمبولینس پرحملہ جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ایمبولینس پر حملےکے بعد کوئی اسرائیل پر جنگی جرائم عائد کرنے کیلئےعالمی فوجداری عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائےگا

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ

ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب

نہتی عام آبادی، ایمبولنسز، سکولوں ، بیماروں، بچوں اور خواتین پر بم برسانا پرلے درجے کی بزدلی ہے،شہباز شریف
سابق وزیراعظم، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے غزہ میں عالمی نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا پر حملے سچائی اور اسرائیل کے قتل عام کو دنیا تک پہچنے سے روکنے کی مجرمانہ کوشش ہے ، ثابت ہوا کہ ظالم اور قابض صیہونی ریاست صرف مسلمانوں ہی نہیں، سچائی اور اختلاف کی ہر آواز کی دشمن ہے ،ناجائز ریاست ناجائز اقدامات سے اپنے جرائم چھپا نہیں سکتی ،صیہونی ریاست کا ظلم نہ روکا گیا تو مظلوموں کے لہو اور آنسوؤں سے آنے والا ‘طوفان نوح’ سب بہا لے جائے ،نہتی عام آبادی، ایمبولنسز، سکولوں ، بیماروں، بچوں اور خواتین پر بم برسانا پرلے درجے کی بزدلی ہے ،7 اکتوبر کے بعد سے غزہ مقتل گاہ بنا ہوا ہے، بے گناہ عام شہریوں کے ساتھ ساتھ صحافی بھی قتل ہو رہے ہیں ،صحافیوں اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر عالمی اداروں کی بے بسی افسوسناک ہی نہیں شرمناک بھی ہے .صیہونی ریاست عالمی مجرم بن چکی ہے جو عالمی قوانین، جینیوا کنونشن، انسانیت کے ہر ضابطے کو پامال کر رہی ہے.

حماس نے غزہ کا گھیراؤ کرنے والی اسرائیلی فوج کو گھیرے میں لینے کی تیاری کر لی ہے، خبر رساں ادارے کے مطابق حماس نے نتیجہ خیز جنگ کی تیاری کر لی ہے، حماس کی کوشش ہے کہ اپنے دشمن اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرے، رائیٹر ز کو حماس کے ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اسلحہ،میزائل،خوراک،ادویات بڑی تعداد میں جمع کر رکھی ہیں،حماس نے خندقیں بنا رکھی ہیں اور انکا خیال ہے کہ وہ سرنگوں میں کئی ماہ گزار سکتے ہیں، گوریلا جنگ اسرائیل پر بھاری ثابت ہو گی،اور اسرائیل کو غزہ کا محاصرہ ختم کرنا پڑے گا،اور وہ جنگ بندی پر مجبور ہو گا، حماس یرغمالیوں کی رہائی کے لئے بھی جنگ بندی کی شرط رکھ سکتی ہے ساتھ ہی حماس اپنے قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرے گی،حماس غزہ کی سترہ سالہ ناکہ بندی کا مکمل خاتمہ چاہتی ہے، اسکے علاوہ غزہ میں اسرائیلی بستیوں کی مزید توسیع کو بھی روکنا چاہتی ہے،حماس مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کاخاتمہ بھی چاہتی ہے،

Shares: