اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اختتامی سیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی، مختلف ممالک کے مندوبین ، اقوام متحدہ کے اعلٰی حکام اور سفارتی برادری کے ارکان نے شرکت کی،امن مشن کے تحفظ اور سیکیورٹی کے موضوع پر اجلاس کی مشترکہ میزبانی پاکستان اور چاپان نے کی ،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے امن دستوں کو درپیش بڑھتے ہوئے چیلنجز اور خطرات کو اجاگر کیا .
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ عالمی امن کی بحالی میں اقوام متحدہ کا کردار لائق تحسین ہے ، امن مشن پر مامور جوانوں کے تحفظ اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کرنا ہونگے پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن، تجارت ٹرانزٹ اور سرمایہ کاری ہو،ایسا خطہ جو جنوبی ، مغربی اور وسطی ایشیا کی تمام ریاستوں کیلئے خوشحالی کا باعث بنے،مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیروں کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے ،
وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری پاکستان کے لئے یہ کام کرے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کی اپیل
اقوام متحدہ امن مشن میں کتنی پاکستانی خواتین اہلکار ہیں؟ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بتا دیا
افغانستان میں جنگ بہت ہو چکی، اب امریکا کی کیا خواہش ہے؟ زلمے خلیل زاد بول پڑے
انڈر سیکریٹری جنرل ڈیپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز کا کہنا تھا کہ کانفرنس کی میزبانی اور عالمی امن کے لئے قابل قدر کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں،وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ امن کوششوں کے لئے پاکستان کی چھ دھائیوں پر محیط دیرینہ وابستگی عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان کے کردار کا واضح مظہر ہے، وزیر خارجہ نے قیام امن کے عظیم مقصد میں اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے 171 پاکستانیوں سمیت تمام بہادر جوانوں اور خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا۔وزیر خارجہ نے پوری دنیا میں امن کیلئے اپنی خدمات انجام دینے والے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا








