ایمازون جنگل میں گمشدہ شہر دریافت

ایمازون میں رہنے والے افراد کے پاس عمارات تعمیر کرنے کے لیے پتھر نہیں تھے تو وہ مٹی سے عمارتیں تعمیر کرتے تھے
0
151
city

ماہرین نے ایمازون کے جنگل میں صدیوں سے گمشدہ شہروں کو دریافت کیا ہے۔

باغی ٹی وی: اسٹیفن روسٹین نامی ماہر آثار قدیمہ نے جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں 2 دہائی قبل زمین میں دبی سڑکوں اور مٹی کے ٹیلوں کو دریافت کیا تھا، مگر اس وقت انہیں اپنی دریافت پر یقین نہیں تھا اب جرنل سائنس میں شائع تحقیق میں اسٹیفن روسٹین اور دیگر ماہرین نے لیزر سنسر ٹیکنالوجی کی مدد سے اس خطے کا نقشہ تیار کیا ہے،اس نقشے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں کسی زمانے میں پرہجوم بستیاں اور سڑکیں موجود تھیں جو کوہ انڈیز کے دامن تک جاتی تھیں۔

اسٹیفن روسٹین کے مطابق یہ شہروں کی ایک گمشدہ وادی ہے اور یہ دریافت حیران کن ہےاس خطے پر 500 قبل مسیح میں Upano قبیلے نے قبضہ کرلیا تھا اور وہ وہاں 300 سے 600 صدی عیسوی تک موجود رہے تحقیق کے دوران اس خطے میں رہائشی اور مذہبی عمارات کو مٹی کے ٹیلوں سے باہر نکالا گیا ان عمارات کے گرد کھیت اور نہروں کا نظام بھی موجود تھا جبکہ وہاں کی طویل ترین سڑکیں 33 فٹ چوڑی اور 6 سے 12 میل لمبی تھیں ویسے تو اس خطے کی آبادی کا تخمینہ لگانا مشکل ہے مگر ماہرین کے خیال میں وہاں کم از کم 10 ہزار افراد مقیم تھے۔

نواز شریف 8 فروری کو پھر اقتدار میں آئے گا اور ترقی کا سفر وہیں …

ماہرین کے مطابق تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ بہت پرہجوم شہر تھے اور یہاں کے معاشرے کافی پیچیدہ تھے، ایمازون میں رہنے والے افراد کے پاس عمارات تعمیر کرنے کے لیے پتھر نہیں تھے تو وہ مٹی سے عمارتیں تعمیر کرتے تھے عرصے سے خیال کیا جا رہا تھا کہ ایمازون جنگل میں بہت کم افراد مقیم رہے ہیں مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اس خطے کا ماضی اندازوں سے زیادہ پیچیدہ ہے۔

8 فروری کے انتخابات میں بلا نہیں ہوگا اب تیر اور شیر کا مقابلہ ہوگا،بلاول …

انتخابی نشان کے معلومات حاصل کرنے کے لئے پی ٹی آئی کا ویب پورٹل تیار

Leave a reply