امریکا کا منجمد افغان اثاثوں کو افغان عوام اور نائن الیون متاثرین میں برابر تقسیم کرنےکا فیصلہ

0
37

واشنگٹن: صدر جوبائیڈن نے امریکا میں منجمد افغان اثاثوں کو افغان عوام اور نائن الیون کے متاثرین میں برابر برابر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی :امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں منجمد افغان فنڈز کی مالیت 7 ارب ڈالر ہے جسے واپس کرنے کے بارے میں اب تک تذبذب کی شکار جوبائیڈن انتظامیہ نے آخر کار فیصلہ کرلیا امریکی صدر کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 7 ارب ڈالرز میں سے ساڑھے تین ارب افغان عوام اور ساڑھے تین ارب نائن الیون حملے کے متاثرین کو ادا کئے جائیں گے۔

بھار ت میں کالعدم” تحریک طالبان انڈیا "کے قیام کا اعلان

جمعے کو دستخط کیے جانے والے صدارتی حکمنامے کے مطابق انتظامیہ نیویارک کے فیڈرل ریزور میں منجمد افغان اثاثوں تک رسائی حاصل کر سکے گی اور ان اثاثوں میں ساڑھے تین ارب ڈالر افغان عوام کی فلاح اور افغانستان کے مستقبل پر خرچ کیے جا سکیں گے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نائن الیون متاثرین کو رقم کی ادائیگی عدالتی فیصلہ آنے تک معطل رہے گی البتہ عدالت نے اجازت دی تو افغان عوام کو ساڑھے تین ارب ڈالر فوری طور پر ادا کردیئے جائیں گے۔

امریکی صدر کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منجمد فنڈز میں ساڑھے تین ارب ڈالرز افغان عوام تک پہنچانے کے کا طریقہ کار طے کرلیا ہے تاکہ یہ رقم طالبان کے ہاتھ نہ لگے۔

نائن الیون متاثرین کا افغانستان کے 7 ارب ڈالرز کے منجمد اثاثے بطور معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ

جمعہ کو یہ صدارتی حکمنامہ ایک ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب امریکی حکومت کو گیارہ ستمبر کے حملوں میں متاثرہ خاندانوں کی طرف سے دائر کردہ مقدمات میں جواب جمع کرانے کی عدالت کی طرف سے دی گئی مہلت ختم ہو رہی ہے۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان نے اس امریکہ فیصلہ کو ’چوری‘ اور ’اخلاقی انحطاط‘ کی نشانی قرار دیا ہے۔

قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے اس فیصلے کے بعد ٹویٹ میں رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز پر قبضہ کرنا ’چوری‘ ہے اور ’انسانی اور اخلاقی انحطاط‘ کے سب سے نچلے درجے پر گرنے کی نشانی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکا نے افغان فنڈز منجمد کردیئے تھے رواں برس اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا میں موجود 7 ارب ڈالر کے افغان فنڈ پر بظور حکومت ہمارا حق ہے جب کہ اس فنڈز کے حصول کے لیے نائن الیون متاثرین نے بھی عدالت سے رجوع کر رکھا تھا-

نائن الیون حملے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کے لواحقین، زخمیوں اور متاثرین نے گزشتہ برس نومبر میں ایک احتجاجی مظاہرے میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا تھا افغانستان کے منجمد فنڈز سے معاوضہ دیا جائے۔

نائن الیون کے سازشی نظریات پر یقین رکھتا ہوں آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ…

خیال رہے کہ امریکا میں 7 ارب ڈالرز کے افغان فنڈز منجمد ہیں جب کہ نائن الیون حملے میں ہلاک ہونے والوں کے 150 خاندانوں نے زر تلافی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے دس سال قبل 7 ارب ڈالر مالیت کا زرتلافی ادا کرنے کا حکم دیا تھا جس پر گزشتہ برس لواحقین اور متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی حکم کی پاسداری میں زرتلافی کی رقم امریکا میں منجمد افغانستان کے 7 ارب ڈالر کے منجمد فنڈز طالبان کو دینے کے بجائے اس ہمیں معاوضہ ادا کیا جائے۔

طالبان جنگجوؤں پراسلحے کے ساتھ تفریحی پارکس میں جانے پرپابندی عائد

جبکہ ماضی میں طالبان نے تنبیہ کی تھی کہ افغانستان کے منجمد فنڈز کو واپس نہ کرنا ’مسائل‘ کا باعث بن سکتا ہے جس کے باعث نہ صرف اقتصادی طور پر افغانستان مزید متاثر ہوگا بلکہ بڑی تعداد میں لوگ پناہ لینے کے لیے ملک چھوڑنے کی کوشش کریں گے اگست 2021 میں طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے ملک کی معاشی حالات مسلسل بگڑتی جا رہی ہے اور اقوام متحدہ نے خدشہ کا اظہار کیا کہ 2022 کے وسط تک ملک میں غربت کی شرح 97 فیصد تک پہنچ سکتی ہے

Leave a reply