امریکا کی 10 روز بعد کراچی جامعہ دہشتگرد حملے کی مذمت

امریکا نے 10 روز بعد کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی مذمت کر دی۔

باغی ٹی وی : ترجمان امریکی محمکہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ دہشتگرد حملہ کہیں بھی ہو قابل مذمت ہے، خصوصاً تعلیمی اور مذہبی جگہوں پر حملہ زیادہ قابل مذمت ہے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون جاری رہےگا۔

کراچی یونیورسٹی دھماکہ،خودکش بمبار خاتون کی آخری ٹویٹ زیر بحث

بھارت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ کئے جانے اور امریکی کمیشن کے مودی حکومت پر پابندیوں کے مطالبے سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی کا کمیشن کوئی حکومتی ادارہ نہیں ہے، محکمہ خارجہ کا مذہبی آزادی کا دفتر ان سفارشات کا جائزہ لے رہا ہے۔

یاد رہے کہ 26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی میں ایک خاتون خودکش بمبار نے خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑا دیا تھا جس میں کنفیوشس سینٹر کے سربراہ سمیت 3 چینی باشندے اور ایک پاکستانی جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔

جامعہ کراچی دھماکا: سہولت کاری کے شبے میں ایک طالبعلم زیرحراست

دھماکہ ایک خاتون نے کیا تھا جس کی شناخت ہو چکی ہے کالعدم تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خاتون خود کش بمبار کی تصویر بھی جاری کی تھی-

جامعہ کراچی میں ہونے والے دھماکے میں استعمال ہونے والی خود کش جیکٹ جو خاتون نے پہنی ہوئی تھی اس میں بارودی مواد کے ساتھ مہلک کیمیکل فاسفورس بھی استعمال کیا گیا ہے، بم ڈسپوزبل اسکواڈ کو خودکش جیکٹ میں استعمال ہونے والی پن موقع سے ہی مل گئی تھی جس سے معلوم ہوا کہ خودکش جیکٹ میں سی 4 کیساتھ بھاری مقدار میں فاسفورس بھی استعمال کیا گیا تھا کسی بھی خودکش دھماکے میں پہلی بارمہلک کیمیکل استعمال کیا گیا ہے کیمیکل کی وجہ سے دھماکے کے بعد گاڑی کو آگ لگی جس سے گاڑی کے اندر موجود افراد لقمہ اجل بن گئے جائے وقوع سے ملنے والے شواہد کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا –

جامعہ کراچی میں خودکش حملے کی تفتیش میں اہم پیشرفت

خود کش حملہ آور خاتون کا ٹویٹر اکاؤنٹ بھی سامنے آیا تھا خاتون حملہ اور نے اپنے ٹویٹر سے گزشتہ روز ہی ایک ٹویٹ کی، شاران بلوچ کے نام سے بنائے گئے ٹویٹر اکاؤنٹ میں کہا گیا تھا کہ رخصت اف اوران سنگت-براہوی زبان میں کی گئی اس ٹویٹ کا مطلب ہے کہ وہ جا رہی ہیں مگر یہ سنگت چلتی رہے گی،دھماکے والے روز 26 اپریل کو 2 بج کر 10 منٹ پر ٹویٹ کی گئی- جبکہ 2 بج کر 6 منٹ پر دھماکا ہوا تھا-

پنجاب یونیورسٹی سے گرفتاری،ساتھی طالب علموں کا احتجاج

Leave a reply