حسنین شاہ کی لاہور پریس کلب کے باہر نماز جنازہ ادا،صحافیوں کا میت روڈ پر رکھ کر احتجاج
نماز جنازہ لاہور پریس کلب کے سامنے ادا کی گئی ،معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور، کنسلٹنٹ فرخ شاہ، کیپیٹل ٹی وی کے چیئرمین احمدریاض شیخ سمیت حکومتی، سیاسی و سماجی شخصیات نے نماز جنازہ میں شرکت کی ،
لاہور پریس کلب کے کونسل ممبر و سینئر کرائم رپورٹر حسنین شاہ کو سینکروں سوگواران کی موجودگی میں آہو ں سسکیوں کے ساتھ بی بی پاکدامن قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ لاہور پریس کلب کی گورننگ باڈی نے اسے صحافی برادری کے لئے سانحہ عظیم قراردیتے ہوئے کہاکہ حکومت ا ور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے یہ واقعہ کھلا چیلنج ہے کہ سرعام دن دیہاڑے لاہور پریس کلب کے سامنے دہشت گرد آئے اپنی کارروائی کی اور بغیر کسی رکاوٹ و ہچکچاہٹ کے موقع واردات سے فرار ہوگئے لیکن کوئی بھی کچھ نہ کرسکا، صحافی برادری اس وقت شدید کرب واذیت کا شکارہے اور سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے ، ہم مرحوم حسنین شاہ کے لواحقین کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں اوردعاگوہیں کہ رب کائنات مرحوم کوشہادت کا رتبہ عطافرمائے اور ان کے لواحقین کو صبرجمیل عطافرمائے ۔ انھوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرحوم حسنین شاہ کے قاتلوں کو فی الفورگرفتارکیاجائے اور ایسی عبرت ناک سزادی جائے کہ آئندہ کسی کو صحافیوں کے خلاف غلط قدم اٹھانے کی ہمت نہ ہو۔
قبل ازیں لاہور میں صحافی کے قتل پر برہان معظم ملک لاء فرم نے قتل کے مقدمے کی مفت پیروی کا اعلان کیا ہے پاکستان کی سب سے بڑی فوجداری لافرم نے لاہور پریس کلب کی کابینہ سے رابطہ کرتے ہوئے صحافی حسین شاہ کے قتل کا انسانی بنیادوں پر مفت مقدمہ لڑنے کا اعلان کیا ہے، برہان معظم ملک ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ ریمانڈ سے لیکر سپریم کورٹ تک مفت پیروی کی جائیگی، صحافی حسنین شاہ کے قتل پر پاکستان کی صحافی برادری سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ،صحافی حسنین شاہ کے قتل نے معاشرے میں عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے صحافی معاشرے کا آئینہ ہیں صحافیوں کو قتل کرنا معاشرے کی بینائی چھیننے کے مترادف ہے
https://twitter.com/miandawoodadv/status/1485672309713256451
صحافی حسنین شاہ کے قتل کا مقدمہ انکی اہلیہ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے
کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے صحافی حسنین شاہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے سی پی این ای کے صدر کاظم خان، سیکریٹری جنرل عامر محمود اور دیگر عہدیداروں نے لاہور پریس کلب کے باہر کیپیٹل ٹی وی کے کرائم رپورٹر صحافی حسنین شاہ کے قتل کے اندوہناک واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گنجان آبادی میں دن دہاڑے صحافی کا قتل اور ملزمان کا جائے وقوعہ سے فرار ہونا حکومتی کارکردگی اور صحافیوں کے جان و مال کے تحفظ کی فراہمی کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے۔ ملک میں ہر گزرتے دن کے ساتھ صحافیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کے لیے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی انتہائی کٹھن بنائی جارہی ہے۔
انہوں نے مذمتی بیان میں حکومت سے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سی پی این ای کے رہنماؤں نے حسنین شاہ کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا کہ میڈیا کے شعبے سے وابستہ افراد پہلے ہی عدم تحفظ کے احساس سے دوچار ہیں پنجاب حکومت لاہور پریس کلب کے رکن حسنین شاہ کے قتل کی فی الفور انکوائری کرکے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائے لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی کا قتل صوبائی دارلحکومت کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے سنئیر صحافی حسنین شاہ کا دن دیہاڑے قتل بزدار حکومت کی بیڈ گورننس کا واضح ثبوت ہے
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے لاہور میں صحافی حسنین شاہ کے قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ لاہور پریس کلب سے سامنے دن دہاڑے صحافی حسنین شاہ کا قتل قابل تشویش ہے، کرائم رپورٹر حسنین شاہ کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے،
امریکا نے کیپیٹل ٹی وی کے صحافی حسنین شاہ کے قتل کی مذمت کی ہے-بپریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے کیپیٹل ٹی وی کے صحافی حسنین شاہ کے قتل پر امریکا نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کیپیٹل ٹی وی کے صحافی حسنین شاہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان بھر میں صحافیوں کے خلاف تشدد کی دیگر تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ دلی تعزیت کرتے ہیں
لاہور پریس کلب کے باہر فائرنگ، کرائم رپورٹر جاں بحق
واضح رہے کہ لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے حسنین شاہ کی موت ہو گئی حسنین شاہ اپنی گاڑی پر سوار کلب آ رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، صحافیوں کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر موجود تھی-
حسین شاہ کرائم رپورٹر تھے ان کا تعلق کیپٹل ٹی وی سے تھا۔ نامعلوم افراد فائر کرکے فرار ہوگئے،نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس موٹر سائیکل پر ملزمان آئے اور گولیاں چلائیں عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکل کا نمبر LER 303 تھا-
لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، سینئر نائب صدر سلمان قریشی، نائب صدر ناصرہ عتیق، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری سالک نواز، فنانس سیکرٹری شیراز حسنات اور اراکین گورننگ باڈی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی-
سعودی عرب میں پاکستانی شہری فحاشی کا اڈہ چلانے کے الزام میں گرفتار
لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی کے اندھے قتل پر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔ لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی تاریخ کا یہ اندوہناک واقعہ ہے، صحافیوں کے دل لاہور پریس کلب کے سامنے سرعام دن دہاڑے گولیاں مار کر ایک صحافی کو قتل کر دیا گیا اور کوئی کچھ نہ کر سکا، یہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کس حد تک گھمبیر ہو گئی ہے کہ جہاں صحافی محفوظ نہیں وہاں عام آدمی کن حالات سے گزر رہا ہوگا۔
چھ ڈاکوؤں کی مبینہ اجتماعی زیادتی:تھانہ سٹی تاندلیانوالا نے ڈاکو گرفتار کر لئے
انہوں نے مزید کہاکہ صحافی معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں وہ معاشرے میں رونما ہونیوالے واقعات کو من و عن بیان کرکے معاشرے میں چھپے ناسوروں کی نشاندہی کرتے ہیں تاکہ عام لوگ امن و سکون کی زندگی گزار سکیں اور ان کے مسائل حل ہوں لیکن کچھ قوتیں ان سے اسی عمل کی وجہ سے خائف رہتی ہیں اور موقع ملنے پر ان کی جان لینے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔
اسٹیج فنکار نسیم وکی اور آغا ماجد کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صحافی حسنین شاہ کے قتل کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے اور اس کیس کو ہائی پروفائل کیسز کی فہرست میں شامل کرکے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ورنہ ہم احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبوں ہوں گے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے کہا کہ آج کا یہ دلخراش واقعہ ہمارے دلوں کو زخمی کر گیا ہے، ہم شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئے ہیں اور تمام صحافی برادری اس واقعہ پر خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہے، اگر حکومت نے اس واقعہ کا فوری نوٹس لیکر مجرموں کو فوری گرفتار نہ کیا تو ہم ہر سطح پر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے مقتول صحافی حسنین شاہ کی تدفین تک سوگ میں لاہور پریس کلب بند رکھنے اور احتجاجاً پریس کلب پر کالے جھنڈے لہرانے کا بھی اعلان کیا۔