حوثیوں کے حملے کا خدشہ: امریکی لڑاکا طیارے ایف-22 ابوظہبی پہنچ گئے

واشنگٹن:یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں حالیہ غیر معمولی حملوں کے بعد امریکی ایف 22 لڑاکا طیارے خلیجی ملک کے فوجی ہوائی اڈے پہنچ گئے ہیں۔

باغی ٹی وی :عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے حوثی باغیوں کے تیل کی تنصیبات اور دیگر مقامات پر حملوں کے بعد امریکا سے دفاعی مدد مانگی تھی حال ہی میں امریکا کے میزائل شکن دفاعی نظام نے حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا تھا اور اسے بڑی کامیابی قرار دیا تھا جبکہ ان حملوں نے اماراتی اور امریکی فضائی دفاع کے لیے پریشانی کو جنم دیا۔ یہاں تک کہ ایک موقع پر یو اے ای میں مقیم امریکی فوجی مختصر دورانیے کے لیے پناہ لینے پر بھی مجبور ہوگئے تھے۔

روس،یوکرین جنگ کاخدشہ:امریکہ برطانیہ سمیت دیگرممالک کی اپنے شہریوں کو یوکرین…

آج امریکی لڑاکا طیارے ایف-22 ابوظہبی میں الظفرہ ہوائی اڈے پر اترے جہاں 2 ہزار امریکی فوجی پہلے ہی موجود تھے اور جدید ترین امریکی میزائل شکن نظام ’’پیٹریاٹ‘‘ بھی نصب ہے۔

امریکی فوج نے متحدہ عرب امارات بھیجے گئے طیاروں کی تعداد سیکیورٹی وجوہات کے باعث بتانے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ فائٹر ونگ کے طیاروں نے ورجینیا کے فوجی اڈے سے پرواز بھری۔


بعد ازاں امریکی ایئر فورس کی جانب سے طیاروں کی ابوظہبی کی روانگی کی تصویر شیئر کی گئی جس میں چھ امریکی جیٹ ایف -22 طیاروں کو پرواز بھرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکی فضائیہ کے بیان میں کہا گیا کہ جدید ترین جیٹ طیارے گذشتہ ماہ جنوری کے دوران میزبان ملک میں تعینات امریکی اور اماراتی مسلح افواج کے خلاف سلسلہ وار حملوں کے بعد یو اے ای کے لیے امریکی حمایت کے کثیر جہتی مظاہرے کے طور پر، خلیجی ریاست کے فوجی ہوائی اڈے پر پہنچے ہیں۔

کابل ائیر پورٹ دھماکے:امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے پنٹاگون کے دعووں کو جھٹلا…

یونائیٹڈ سٹیٹس ایئر فورس سینٹرل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع نے ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ مذاکرات کے بعد ففتھ جنریشن کے ان طیاروں کی تیزی سے تعیناتی کا حکم دیا ہے یہ تعیناتی پورے خطے میں پہلے سے موجود اتحادیوں اور شراکت داروں کی مشترکہ جنگی فضائی طاقت کی صلاحیتوں کو بڑھا دے گی ایئرمین اور ایف 22 طیارے ورجینیا کے جوائنٹ بیس کے ’فرسٹ فائٹر ونگ‘ سے تعینات کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب امریکی فوجیوں نے خطے میں اس دفاعی نظام کا استعمال کیا ہے۔ امریکی حکام نے آپریشنل سکیورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے ایف 22 طیاروں اور پائلٹس یا ایئرمین کی تعداد بتانے سے گریز کیا ہے۔

واضح رہے کہ حوثی باغیوں نے گزشتہ ماہ ابوظہبی میں تین میزائل حملے کیے تھے جن میں ایک آئل ڈپو پر کیا گیا تھا اور اس حملے میں 3 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

عربوں کےضمیرخاک ہورہے ہیں،وہ فلسطین کوبھول چکےہیں،طنزیہ اسرائیلی گانے نے عرب دنیا…

Comments are closed.