تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر وزیرآباد حملہ کیس کے مدعی ایس ایچ او تھانہ صدر وزیرآباد عامر شہزاد کی موت کے حوالہ سے تحریک انصاف کا پروپیگنڈہ دم توڑ گیا
عامر شہزاد کی موت کو جے آئی ٹی نے طبعی قرار دے دیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر شہزاد کی موت کے بعد جے آئی ٹی کی چار رکنی ٹیم نے عامر شہزاد کے گھر کا دورہ کیا اور انکے رشتے داروں، بیوہ،بھائی وغیرہ سے ملاقات کر کے بیانات ریکارڈ کئے، جے آئی ٹی نے ڈاکٹرز اور عامر کے ساتھی پولیس اہلکاروں کے بیان بھی ریکارڈ کئے،ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق 4 رکنی جے آئی ٹی نے موت کو طبعی قرار دے دیا
ایس ایچ او عامر شہزاد گزشتہ دنوں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے تھانہ صدر وزیرآباد میں تعینات ایس ایچ او عامر شہزاد عمران خان حملہ کیس کے پہلے تفتیشی افسر تھے
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
واضح رہے کہ ایس ایچ او تھانہ صدر وزیر آباد عامر شہزاد کی موت کے بارے میں گزشتہ روز سے خبریں چل رہی تھیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کیا جا رہا تھا کہ ایس ایچ او ذہنی دباو کا شکار تھے ، یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ ہارٹ اٹیک سے موت کیسے ہوئی اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ عمران خان نے بھی انہی خیالات کا اظہار کیا تھا تا ہم مرحوم عامر شہزاد کے تحریری بیان نے تمام تر پروپیگنڈے کو رد کر دیا
لانگ مارچ حملہ کیس کے مدعی ایس ایچ او عامر شہزاد بھدر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا تھا تاہم اب اس حوالے ان کے بھائی قیصر شہزاد بھدر کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بیان کیا ہے کہ میرے بھائی عامر بھدر گزشتہ روز اپنے گھر آیا ہوا تھا