اے آر وائی نیوز ہیڈ عماد یوسف کو ملیر کورٹ میں پیش کردیا گیا

عماد یوسف سے وکالت نامے پر دستخط کرائے گئے وکیل نے کہا کہ آج ایف آئی آر ختم نہ ہوئی تو ضمانت کی درخواست دیں گے،عماد یوسف کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی سے گرفتار کیا گیا ملیر کورٹ نے عماد یوسف کا نام مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دے دیا عماد یوسف کی ضمانت ایک روپے کے مچلکے کے عوض منظورکی گئی عدالت نے کہا کہ مچلکے جمع کروانے پر عماد یوسف کو رہا کردیا جائے،وکیل نعیم قریشی نے کہا کہ عماد یوسف کا نام مقدمے میں شامل کرنا بدنیتی ہے عماد یوسف کا پورے معاملے میں کوئی کردار نہیں ایک واقعے کی ایک سے زیادہ ایف آئی آر نہیں ہوسکتی، وکیل نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کی

عماد یوسف کا کوئی صحافی پس منظر نہیں تھا اور وہ کوکنگ شو کے منیجر تھے۔ وہ سلمان اقبال کے ذاتی معاملات بشمول سلمان اقبال کے خاندان، کاروباری و سماجی معاملات کو دیکھ رہے تھے۔ عماد یوسف کا سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کے وزراء سے گہرا تعلق تھا۔ عماد یوسف کھلے عام پی ٹی آئی کی کوریج کا انتظام کر رہے تھے۔ انکے سامنے نیوز روم والے بے بس تھے کیونکہ وہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے بارے میں تمام خبروں کے حوالہ سے لکھ کر دیتے تھے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق عماد یوسف پی ٹی آئی مخالف کسی بھی موادکو نشر کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ خصوصی ٹرانسمیشن جس میں اے آر وائی نے بغیر کسی ثبوت کے مسلم لیگ ن کے اسٹریٹجک میڈیا سیل پر الزامات لگائے، وزیراعظم ہاؤس پر جعلی خبروں نے صدر کو لسبیلہ سانحہ کے شہدا کی جنازہ میں شرکت سے روکا، اس کی منصوبہ بندی عماد یوسف نے کی تھی۔ عماد یوسف نے سپیشل ٹرانسمیشن کا آرڈر دیا جس میں اس نے صرف شہباز گل اور فواد چوہدری کو لینے کا کہا تھا

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

القادر یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں،خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انکشاف

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

سافٹ ویئر اپڈیٹ، میں پاک فوج سے معافی مانگتی ہوں،خاتون کا ویڈیو پیغام

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

شہباز گل کی گرفتاری، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن بنی گالہ پہنچ گئے

شہباز گل کی گرفتاری پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

Shares: