لندن:برطانیہ میں احتجاج اور ہڑتالوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا ہے اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے چالیس ہزار ملازمین ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق برطانیہ میں ریل ٹرانسپورٹ سیکٹر کے تقریبا چالیس ہزار ملازمین نے ہڑتال کردی ہے۔ نیشنل یونین آف ریلویز اینڈ میرین ٹرانسپورٹ نے اس چار روزہ ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ جبکہ ریل نیٹ ورک سمیت چار دیگر کمپنیوں کے ملازمین نے حمایت کا اعلان کیا تھا۔

روڈولف کرسٹوف ائیوکن جرمن زبان کے آدرشی فلسفی

ہڑتالی ملازمین مہنگائی پر قابو پانے اور اجرتوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

برطانیہ میں ہڑتالوں کا تازہ مرحلے ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب اس ملک میں اقتصادی کساد بازاری کا سلسلہ دوہزار چوبیس میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔برطانیہ میں افراط زر کی شرح میں ریکارڈ توڑ اضافہ اور ہوشربا مہنگائی نے عام لوگوں کو معاشی بحران سے دوچار کردیا ہے۔

چوہدری بلال اصغر وڑائچ ایک بارپھر تحریک انصاف میں شامل

اگرچہ تمام یورپی ممالک معاشی بحران کا شکار ہیں اور مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے لیکن آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے جائزے کے مطابق جی سیون کے دیگر ممالک کے مقابلے میں برطانیہ کو ہر لحاظ سے ابتر صورتحال کا سامنا ہے۔

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے،عام انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے:بلاول بھٹو

Shares: