آپکو ان شہیدوں کا بھی احساس نہیں جنہوں نے قربانیاں دیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے ریمارکس
آپکو ان شہیدوں کا بھی احساس نہیں جنہوں نے قربانیاں دیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے ریمارکس
نیشنل پارک میں ڈیفنس کمپلیکس کی دیوار کی تعمیر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکریٹری دفاع کو 11 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ،عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو حکام اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے انکے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے، عدالت نے سیکرٹری دفاع، داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیدیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکو ان شہیدوں کا بھی احساس نہیں جنہوں نے قربانیاں دیں، ہر بار قانون توڑا جاتا ہے اور ان شہیدوں کی تضحیک کی جاتی ہے، یہ دارالحکومت نہیں بلکہ ایلیٹ کیپچر ہے، یہاں رول آف لاء نہیں ہے، خلاف قانون دیوار بنانے کی اجازت کس نے دی، کیا آپ قانون توڑ سکتے ہیں، جو یہ سب کر رہا ہے کیا اسکا کوٹ مارشل ہو گا، سی ڈی اے صرف آ کر کہتا ہے کہ ہم نے نوٹس کر دیے ہیں،عدالت وفاقی حکومت اور سیکرٹری دفاع کو ہدایت جاری کر رہی ہے، تحقیقات کر کے ذمہ داران کا تعین کر کے عدالت کو آگاہ کیا جائے، کیا آپ سی ڈی اے کی منظوری کے بغیر ایک دیوار تعمیر کے سکتے ہیں، سی ڈی اے کی جانب سے جو منظوری دی گئی وہ مجھے دکھا دیں، اگر منظوری نہیں تو یہ قانون اور حلف کی بھی خلاف ورزی ہے، بڑے آدمی کی ہر چیز ریگولرائز ہو جاتی ہے، یہ عدالت اب کسی ایک غریب کی جھگی بھی گرانے نہیں دیگی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سی ڈی اے کو حکم دیا کہ جائیں اور گالف کورس کی غیرقانونی تجاوزات کا قبضہ لیں،غیرقانونی تعمیر کا کا قبضہ لے کر آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کریں،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الاٹ کی گئی زمین سے ایک انچ بھی باہر تعمیر نہیں کی جا سکتی، سی ڈی اے کی اجازت کے بغیر ایک اینٹ بھی نہیں لگا سکتے،کیوں اس چیز کا دفاع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو نہیں ہو سکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ سیکٹر ای ٹین میں غیرقانون تجاوزات کے خلاف کیا اقدام اٹھایا گیا،ذہن نشین کر لیں کہ یہ عدالت اور میں قانون کی عملداری کے پابند ہیں، سی ڈی اے 2012 سے اپنی تجاوز کی گئی زمین واگزار نہیں کروا سکا، ان غیر قانونی تجاوزات کا ذمہ دار کون ہے اس کے خلاف کیا قدم اٹھایا گیا،غریب کی جھگی ہوتی ہے تو ادارے قانون بتاتے ہیں یہاں سب نقشے دکھا رہے ہیں،جو ڈیفنس کمپلیکس کے اندر قانون کی خلاف ورزی ہے اسکو کیسے روکا جائے، نمائندہ وزارت دفاع نے عدالت میں کہا کہ ملٹری نے ڈیفنس کمپلیکس کیلئے زمین کی ادائیگی کر کے خریدی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو قانون کا بالکل نہیں پتہ اور آپ قانون جاننا بھی نہیں چاہتے،یہ فوج کا پیسہ نہیں بلکہ عوام کا پیسہ تھا اور ریاست پاکستان نے زمین الاٹ کی،ذمہ داری سے بیان دیں کہ کیا دیوار کی تعمیر روک دی گئی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ جی، دیوار کی تعمیر عدالتی حکم پر روک دی گئی ہے،
وزیراعظم ہاؤس سے جلد بڑی گرفتاری متوقع
اسلام آباد رورل زون جرائم کا گڑھ بن گیا،منشیات فروشی، جسم فروشی کے اڈے قائم
بنی گالہ تجاوزات سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی
اگر پیپلز پارٹی ایک صحرا ( تھر ) کو نہیں چلا سکتی تو پورا ملک بھی نہیں چلا سکتی، سینتھیا
امریکی خاتون سنتھیا کے رحمان ملک پر ریپ کے الزامات ، رحمان ملک کے بیٹوں نے بڑا اعلان کر دیا