اقلیتی آبادی میں کمی اور ان پر ظلم و ستم، بھارتی پروپیگنڈے پر پاکستان نے دیا کھرا جواب
اقلیتی آبادی میں کمی اور ان پر ظلم و ستم، بھارتی پروپیگنڈے پر پاکستان نے دیا کھرا جواب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر اقلیتی آبادی میں کمی اور ان پر ظلم و ستم سے متعلق بھارتی حکومت و سیاستدانوں کے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے من گھڑت اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔
بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ 1947میں تقسیم کے دوران بڑے پیمانے پر مائیگریشن اور 1971میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے پاکستان میں اقلیتی آبادی متاثر ہوئی۔حقیقت یہ ہے کہ پاکستان(سابقہ مغربی پاکستان) میں گزشتہ دہائیوں میں اقلیتیوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان نے پاکستان میں پہلی مردم شماری (1951) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت مغربی پاکستان(موجودہ پاکستان)میں اقلیتیوں کی مجموعی آبادی 3.12فیصد تھی جو کہ 1998 کی مردم شماری کے مطابق بڑھ کر3.72 فیصد ہوگئی۔ اس طرح پاکستان میں منعقدہ مردم شماریوں سے ظاہر ہے کہ دوسری مردم شماری (1961) میں پاکستان میں اقلیتی حصہ2.96 فیصد جبکہ دوسری مردم شماری (1998) میں یہ آبادی بڑھ کر 3.72 فیصد تک پہنچ گئی۔ 1998کی مردم شماری سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں ہندووں کی آبادی (1951میں) 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1998میں دو فیصد ہوگئی۔
بھارت میں مسلم مخالف قانون انڈین سٹیزن ایکٹ کے خلاف پاکستان نے بڑا قدم اٹھا لیا
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارتی شہری ترمیمی ایکٹ جیسی امتیازی قانون سازی کا جواز ڈھنڈنے کیلئے بی جے پی حکومت اور رہنماوں کی جانب سے حقائق کو توڑ مروڑ نے کی مذمت کرتا ہے۔ جھوٹ پر مبنی اس بھارتی مہم کا مقصد اپنے ہی عوام اور بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کی جانب سے مشترکہ امتیازی اقدامات اور مزموم پروپیگنڈے انکے اپنے اصل چہرے بے نقاب کر دینگے۔عالمی برادری کو بھی بھارت کے ان مزموم عزائم کا بخوبی علم ہوچکا ہے اور بین الاقوامی میڈیا سمیت سول سوسائٹی تنظیموں،یو این سیکرٹری جنرل اور یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق پہلے ہی این آر سی اور شہری ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کر چکے ہیں.
گورنر پنجاب کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت کس نے دی؟ سیاسی حلقوں میں کھلبلی
نواز شریف کی جان خطرے میں ، مریم اورنگزیب کی حکومت کی منتیں
نواز شریف کی بیماری، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کیے اہم انکشافات
نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ شیخ رشید نے بتا دیا
نواز شریف کی طبیعت کیسی؟ کہاں سے علاج کروانا چاہتے ہیں، مریم نے اظہار کر دیا
قومی اسمبلی نے بھارت میں مسلم مخالف قانون انڈین سٹیزن ایکٹ کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ قرارداد میں بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے متنازع قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ڈپٹی سپیکر کے زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں یہ قرارداد وفاقی وزیر شفقت محمود نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان مذہب کی بنیاد پر بنائے گئے شہریت کے بھارتی قانون کو مسترد کرتا ہے۔ بھارت متنازع سٹیزن شپ ایکٹ فوری طور پر واپس لے۔
آج جپھی رنگ لے آئی،عمران خان وہ سکندر ہیں جو لوگوں کے دلوں میں راج کرتے ہیں،نوجوت سنگھ سدھو
کرتارپور، وزیراعظم پہنچ گئے، سکھ برادری کی خصوصی تصاویر باغی ٹی وی پر
پاکستان نے تاریخ رقم کر دی، کرتارپور کا افتتاح، بھارتی سکھوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے
وزیراعظم نے سدھو سے جو وعدہ کیا وہ پورا کر دیا، نورالحق قادری
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان آسام کے بیس لاکھ مسلمانوں کی شہریت کے خاتمے کی مذمت اور کشمیر میں جاری کرفیو اٹھانےکا بھی مطالبہ کرتا ہے۔اس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل تک کشمیریوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھارت کو امتیازی ایکٹ واپس لینے اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر مجبور کریں