اراکین اسمبلی اور انتطامیہ کی غفلت، گلستان جوہر مسائلستان بن گیا
کراچی گلستان جوہر کے خوبصورت علاقے میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہے جس کی وجہ سے جوہر اب جوہڑ کا منظر پیش کررہا ہے۔حکمران جماعت کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی نے الیکشن سے قبل گلستان جوہر کی عوام سے بڑے بڑے دعوے اور وعدے کیے مگر انتخابات میں کامیابی کے بعد علاقے کی عوام کو بھول گئے اور اب گلستان جوہر کا کوئی پرسان حال نہیں۔مولانا محمد علی جوہر کے نام پر آباد گلستان جوہر کا خوبصورت علاقہ تباہی کا شکار ہے جبکہ ادھڑی سڑکیں اور کچرے کے ڈھیر علاقے کی پہچان بن چکے ہیں، ہر طرف اونچی اونچی عمارتیں تو موجود ہیں لیکن سہولیات کا فقدان ہے حتیٰ کہ پینے کا صاف پانی بھی علاقہ مکینوں کو میسر نہیں۔صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے علاقے میں واٹر ٹینکر اور پانی کی چھوٹی چھوٹی ٹنکیاں گھومتی رہتی ہیں جو اکثر حادثات کا باعث بنتی ہیں اور گلستان جوہر کا برساتی نالہ بھی موت کا کنواں بن گیاہے جہاں آئے روز شہری حادثات کا شکار ہوتے رہتے ہیں لیکن انتظامیہ منظر سے غائب ہے۔گلستان جوہر سے پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزیر علی زیدی اور رکن سندھ اسمبلی بلال غفار منتخب ہوئے تھے، ایم پی اے بلال غفار نے کہا ہے کہ کے ایم سی ، کنٹونمنٹ بورڈ اور کے ڈی اے جب تک ایک چھتری کے نیچے نہیں آئیں گے شہر کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔