آرمی ایکٹ میں ترمیم، قانون سازی کا مرحلہ مکمل، بل سینیٹ سے منظور

0
37
parliment

آرمی ایکٹ میں ترمیم، قانون سازی کا مرحلہ مکمل، بل سینیٹ سے منظور

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا، سینیٹ اجلاس میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور کر لیا گیا.

وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر قانون فروغ نسیم اجلاس میں شریک ہوئے،وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی بھی سینیٹ اجلاس میں شریک ہوئے،وزیردفاع پرویزخٹک نے پاک آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا جو سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا،ولیداقبال نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پرقائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی

اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹرز نے سینیٹ اجلاس سے واک آوَٹ کیا،سینیٹ اجلاس میں جماعت اسلامی اور نیشنل پارٹی کے ارکان نے احتجاج بھی کیا،

قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین ولید اقبال کے زیر صدارت اجلاس میں ترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ترامیم واپس لینے پر کمیٹی نے ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ کسی جماعت کی طرف سے کوئی ترامیم پیش نہیں کی گئیں،

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان

قبل ازیں یہ بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا،جماعت اسلامی، جے یو آئی ف نے بل پیش ہونے کے دوران علامتی احتجاج کیا، بل وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایوان میں پیش کیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی اجلاس میں پہنچ گئے تھے، اجلاس میں بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی آپس میں بات چیت کرتے رہے،

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع اور ریٹائرمنٹ سے متعلق قانون سازی نہیں کرتی تو صدر مملکت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔43صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے، پارلیمان آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرے۔

Leave a reply