بھارتی سپریم کورٹ نے خودکشی پر اکسانے کے مقدمے میں اینکر اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

باغی ٹی وی : بھارتی خبر رساں ادارےاین ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی وائے چندرچوڑ اور اندرا بینرجی پر مشتمل بھارتی سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ارنب گوسوامی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کی گرفتاری پر مہاراشٹرا حکومت پر تنقید کی۔

سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا ، اگر ہم آئینی عدالت کی حیثیت سے قانون نہیں رکھتے اور آزادی کا تحفظ نہیں کرتے تو کون کرے گا-

ججوں نے فیصلہ سنایا ، "متاثرہ شخص مناسب اور منصفانہ تحقیقات کی طرح دوبارہ سہارا لینے کا حقدار ہے۔”

بھارتی سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ ارنب گوسوامی کو تحقیقات میں تعاون کرنا چاہیے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ تینوں درخواست گزاروں کی رہائی میں 2 روز کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے اور انہیں 50 ہزار بھارتی روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

بھارتی چینلز و اینکرز کو بالی وڈ سے متعلق سوشل پلیٹ فارمز اور چینلز پر کوئی توہین…

ارنب گوسوامی کے وکیل ہریش سیلو نے سماعت کے دوران کہا کہ ‘کیا ارنب گوسوامی دہشت گرد ہے؟ کیا ان پر قتل کے الزامات ہیں؟ انہیں ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی؟

جس پر عدالت نے گزشتہ ہفتے ارنب گوسوامی کو گرفتار کرنے پر مہاراشٹرا حکومت کے لیے سخت الفاظ کا استعمال کیا۔

عدالت میں پولیس اور مہاراشٹرا حکومت نے کہا کہ متاثرین کی حفاظت کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کیا پیسوں کی ادائیگی نہ کرنا خودکشی پر اکسانے کے مترادف ہے اور پوچھا کہ ‘اگر کل، کوئی شخص مہاراشٹرا میں خودکشی کرتا ہے اور حکومت کو موردِ الزام ٹھہراتا ہے تو کیا وزیراعلیٰ کو گرفتار کیا جائے گا؟’

سماعت کے دوران پہلے جسٹس ڈی وائے چندرچوڑ نے کہا تھا کہ میں چینل نہیں دیکھتا لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آئینی عدالتیں مداخلت نہ کریں تو ہم بلاشبہ تباہی کے راستے پر گامزن ہیں-

بالی وڈ کو نشہ آور اور گندگی قرار دینے پر 2 بھارتی نیوز چینلز کے خلاف مقدمہ درج

جسٹس ڈی وائے چندرچوڑ نے مہارشٹرا حکومت پر ارنب گوسوامی کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ‘ٹی وی پر طعنوں کو نظرانداز کرنا چاہیے کیونکہ ہماری جمہوریت ‘غیر معمولی طور پر لچکدار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا جواب سادہ سا ہے اگر آپ چینل کو پسند نہیں ہے تو نہ دیکھیں۔

جسٹس ڈی وائے چندرچوڑ نے ارنب گوسوامی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہ اگر ریاستی حکومتیں افراد کو نشانہ بناتی ہیں تو انہیں یہ احساس بھی لازمی ہونا چاہیے کہ شہریوں کی آزادی کے تحفظ کے لیے عدالتِ عظمیٰ موجود ہے، ہمیں آج ہائی کورٹس کو بھی یہ پیغام دینا چاہیے، ذاتی آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے دائرہ اختیار کو استعمال کریں۔

واضح رہے کہ ارنب گوسوامی اپنے شوز میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی قوم پرست پالیسی کی شدت سے حمایت کرتے ہیں اور اکثر حریفوں پر چیختے چلاتے نظر آتے ہیں۔

ارنب گوسوامی نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

گرفتاری کے بعد ارنب گوسوامی کو پہلے علی باغ کے عارضی قرنطینہ مرکز منتقل کیا گیا تھا تاہم موبائل فون کے مبینہ استعمال کے بعد انہیں تلوجا سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔

2 روز قبل ممبئی ہائی کورٹ نے 2018 میں درج ہونے والے خودکشی پر اکسانے کے مقدمے میں ارنب گوسوامی اور دیگر 2 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردی تھیں جس کے بعد انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا-

خیال رہے کہ 4 نومبر کو ممبئی پولیس کے سینئر افسر سنجے موہت نے کہا تھا کہ ریپبلک ٹی وی کے بانی ارنب گوسوامی کے خلاف مقدمہ ایک انٹیریئر ڈیزائنر انوے نائیک اور ان کی ماں کی موت سے منسلک ہے جسے پولیس نے خود کشی قرار دیا تھا

انوے نائیک کا لکھا ہوا خود کشی کا جو نوٹ پولیس کو ملا اس میں تحریر تھا کہ وہ اپنی زندگی کا خاتمہ اس لیے کررہے ہیں کیوں کہ ارنب گوسوامی اور دیگر افراد نے ان سے بھاری رقم لے رکھی ہے جسے واپس کرنے سے انکاری ہیں تاہم اینکر نے اس الزام کی تردید کی۔

Shares: