جشن آزادی کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے والے پاکستانی ایتھلیٹس ارشد ندیم اور ویٹ لفٹر طلحہ طالب نے ملاقات کی۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ملاقات میں صدر مملکت نے ٹوکیو اولمپکس میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے پر ایتھلیٹس کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کرکے ملک کا نام روشن کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ امید ہے کہ ایتھلیٹس مستقبل میں اس سے بھی بہتر کارکردگی دکھائیں گے صدر مملکت نے حوصلہ افزائی کیلئے دونوں ایتھلیٹس میں انعامی چیکس بھی تقسیم کئے۔
صدر مملکت سے ملاقات میں وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی روابط ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی موجود تھیں۔
دوسری جانب حکومت پاکستان کے اولمپکس ایسوسی ایشن (پی او اے) کے سربراہ کو برطرف کرتے ہوئے ملک میں کھیلوں کے مستقبل کو روشن کرنا چاہتی ہے یہ مطالبہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے جمعہ کو پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں کیا جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن سے کہا گیا کہ وہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے صدر کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔
پاکستان 1992 کے بعد سے اولمپک میڈل جیتنے میں ناکام رہا ہے اور ٹوکیو اولمپکس میں کوئی میڈل نہ جیتنے کے بعد 2024 تک پاکستان مزید میڈل سے محروم ہوگیا ہےاولمپکس کے بارے میں وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقد ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس روایت کو ختم کرنے کا واحد راستہ عارف حسن کا عہدہ چھوڑنا ہے۔
شہباز گل نے وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل (ر) کرنل محمد عاصف زمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کھیلوں میں مزید شرمندگی برداشت نہیں کر سکتے، قوم کی طرف سے میں پی او اے کے صدر سے استعفیٰ طلب کرتا ہوں گزشتہ 17 سالوں کے دوران عارف حسن کے دور میں پی او اے کا کوئی احتساب نہیں ہوا، حکومت اب کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔








