اے آر وائی دفتر کے باہر آفس وین میں موجود صحافیوں کو لوٹ لیا گیا

صحافی فیض اللہ خان نے دعوی کیا ہے کہ؛ اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باھر چھے ڈاکوؤں نے ناکہ لگا کر آفس وین لوٹ لی جبکہ وین میں سوار خواتین صحافیوں سے موبائل فونز اور نقدی چھین لی گئی جبکہ ڈاکو جاتے ہوئے وین کی چابی بھی ساتھ لے گئے انہوں نے مزید کہا کہ؛ سائٹ ایریا میں پہلے بھی متعدد بار اے آر وائی کے ملازمین اور شہریوں کو لوٹا جاچکا ہے.


دوسری جانب کراچی کے شیر شاہ پراچہ چوک کے بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو ڈاکوؤں نے لوٹ کر لاکھوں روپے نقدی سے محروم کردیا تھا ملزمان شہری سے ڈیڑھ لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوئے تھے، واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی وائرل ہیں.

جبکہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کا پیچھا کیا اور انہیں پراچہ چوک کے قریب روک کر لوٹ لیا. جبکہ اس دوران موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھا شہری خوفزدہ ہوکر گاڑی سے اتر کر واپس بھاگا، متاثرہ شہری کے مطابق اس نے شیر شاہ پولیس کو واردات کی اطلاع دے دی ہے۔ متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ اسی مقام پر وارداتیں ہونا روز کا معمول بن چکا ہے، پولیس کو گشت بڑھانے کا کہتے ہیں تو وہ کہتی ہے موبائل میں ڈیزل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں لاقانونیت میں اضافہ ہوگیا، حکومت سندھ اور پولیس حکام کے دعوؤں کے باوجود کراچی میں لٹیرے آزادانہ وارداتیں کرتے پھر رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، جبکہ آج صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو اورنگی سائیٹ ہیڈ آفس کے قریب لوٹ لیا گیا ہے. وین ڈرائیور کے مطابق ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور انہوں نے بلا خوف وخطر ناکا لگا کر واردات کی ہے، 5 ڈاکو وین میں خواتین عملے سے بیگز، نقدی اور موبائل فون چھین کر با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف اور سیکیورٹی چیلنجز ، بقلم: شکیل احمد رامے
امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ

اداروں سے متعلق بیان پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کی وضاحت
یورپی یونین نے 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا وائرس کی ویکسین دینےکی منظوری دے دی۔
منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار نوجوان کی لانڈھی جیل میں پراسرار ہلاکت
اسمارٹ فون خریدنے کیلئے 16 سالہ لڑکی اپنا خون بیچنے اسپتال پہنچ گئی

Shares: