آصف زرداری کیخلاف ریفرنسز،عدالت کا گواہ پیش کرنیکا حکم

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں پارک لین ،ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی

،احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ملزم شیر علی کا وکیل کہاں ہے ؟ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے جواب دیا کہ ملزم کا وکیل نہیں یہ سب جان بوجھ کر کیا جارہا ہے ،ملزم کا وکیل نہیں یہ سب جان بوجھ کر کیا جارہا ہے

جج احتساب عدالت نے کہا کہ تمام ملزم موجود ہیں اس لیے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کرتے ہیں،پارک لین ضمنی ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو چارج شیٹ دے دی گئی ،آصف علی زرداری کو ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس کی کاپی بھی فراہم کر دی گئی،احتساب عدالت اسلام آباد نے پارک لین اورٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس میں آصف زرداری پر فرد جرم عائد کر دی،سابق صدر آصف علی زرداری نےعدالت میں صحت جرم سے انکارکیا

عدالت نے پارک لین ریفرنس میں نیب کو 20اکتوبر کو گواہ پیش کرنے کا حکم دیا، عدالت نے ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس میں نیب کو 21 اکتوبر میں گواہ پیش کرنے کا حکم دیا

ٹھٹھہ واٹر سپلائی ضمنی ریفرنس میں گواہ عمران محمود،علی رضا، طارق منیر پیش کیے جائیں گے ،پارک لین ریفرنس میں نبیل ظہور، احسن اسلم اور عبدالقبیر نیب کی جانب سے گواہان پیش کیے جائیں گے

قبل ازیں نیب راولپنڈی نے پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا ، نیب ضمنی ریفرنس میں آصف زرداری،انور مجید،عبدالغنی مجید سمیت 19 ملزمان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔نیب نےعبوری ریفرنس میں ملزمان پر 1.5 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا جبکہ ضمنی ریفرنس میں کرپشن کی رقم بڑھاکر3.74ارب کردی گئی اور وعدہ معاف گواہان کی تعداد بھی بڑھادی گئی ہے۔

ریفرنس کے مطابق یونس قدوائی بھی پارک لین میں شئیر ہولڈر تھے۔ ‎ضمنی ریفرنس میں وعدہ معاف گواہان کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔گواہان نے نیب کو بتایا کہ تمام معاملات پارک لین کی انتظامیہ کے کہنے پر کرتا رہا۔ ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور بلاول پارک لین میں پچیس پچیس فیصد کے حصہ دار ہیں، اور دونوں نیب کے سامنے شراکت داری کا اعتراف کر چکے ہیں۔ ایڈیشنل رجسٹرار ایس ای سی پی کے افسران نے پارک لین کے معاہدون ،جعلی دستاویزات میں مدد کی اور جعلی دستاویزات پر کمپنی نے قرضہ لیا جبکہ پارک لین نے قرضہ واپس کرنے سے انکار کیا۔

احتساب عدالت نے پارک لین کمپنی ریفرنس کی 17 صفحات کی چارج شیٹ جاری کردی ،چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے یونس قدوائی اور اقبال میمن کے ذریعے جعلی کمپنی پارتھینون بنائی، آصف زرداری نے فراڈ کے ذریعے نیشنل بنک سے قرض کا منصوبہ بنایا، آصف علی زرداری نے جعلی کمپنی سے رقم اپنی کمپنی کے اکاونٹ میں منتقل کی،

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ ارب روپے کی رقم کی کرائم پروسیڈ چھپانے کے لیے جعلی اکاونٹس میں گھمائی گئی، آصف زرداری کا کہنا ہے کہ تمام الزامات کو سمجھ چکا، مسترد کرکے اپنا مکمل دفاع کروں گا،

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی ہے،سابق صدر آصف علی زرداری نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا،کہا تمام الزامات کو مسترد کرتاہوں ،فرد جرم عائد ہونے کے بعد آصف زرداری اور احتساب عدالت کے جج اعظم خان میں بحث ہوئی، آصف زرداری نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لکھ دیں کہ وکیل سپریم کورٹ میں تھے پھر بھی آپ نے فرد جرم عائد کی،آپ رولنگ دے دیں کہ وکیل موجود نہیں تو آپ اپنا کیس خود لڑیں

جج اعظم خان نے کہا کہ میں رولنگ دیدوں؟ کسی وکیل کو زبردستی عدالت نہیں بلا سکتا، آپ مجھ سے رولنگ نہ مانگیں جس پر آصف زرداری نے کہا کہ جب آپ کے سامنے پیش ہوا ہوں تو رولنگ بھی آپ سے مانگوں گا ،جج اعظم خان نے کہا کہ آصف علی زرداری آپ پاکستان کے صدر رہے ہیں،

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے فرنٹ کمپنی پارتھینن کے ذریعے غیر قانونی قرض لے کر فراڈ کیا؟ جس پر سابق صدر آصف زرداری نے جواب دیا کہ تمام الزامات مسترد کرتا ہوں آپ کراچی آ کر اس عمارت کو بھی دیکھ لیں،

حدیث اور سائنس کی روشنی میں کرونا وائرس 12مئی کے بعد ختم ہوجائے گا؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

پیپلز پارٹی بمقابلہ اے آروائی ،مبشر لقمان اصل حقیقت منظر عام پر لے آئے

جماعت اسلامی کیخلاف پروگرام پر انکی طرف سے کیا ردعمل آتا ہے؟ مبشر لقمان نے بتا دیا

آسمان سے اہم پیغام آگیا،سمجھنے والوں کے لیے اشارہ کافی،سنیے مبشر لقمان کی زبانی

بڑی خبر آ گئی، آصف زرداری زندہ ہیں یا نہیں؟ سنئے حقیقت مبشر لقمان کی زبانی

بڑی خوشخبری، پاکستان کی قسمت جاگنے والی ہے، کیسے؟ سنیے مبشر لقمان کی زبانی

یوٹرن لیا پھر بھی احتساب عدالت نے دیا آصف زرداری کو بڑا جھٹکا

پارک لین ریفرنس،فرد جرم سے بچنے کا آخری حربہ ناکام،آصف زرداری پر فرد جرم عائد

فرد جرم عائد ہونے کے بعد جج اور سابق صدر آصف زرداری میں ہوئی بحث

میں نے یہ کام کیا اسلئے میرے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں، آصف زرداری

وکلا کی غیر موجودگی میں زرداری پر فرد جرم،پیپلز پارٹی کا خدشات کا اظہار،شیری رحمان بول پڑیں

واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے نیب کو پارک لین کے حوالہ سے جواب میں کہا تھا کہ پارک لین کمپنی 1989 میں صدرالدین ہاشوانی سے خریدی، اقبال میمن، کم عمر بلاول، رحمت اللہ، محمد یونس، الطاف حسین میرے شراکت دار تھے۔پارک لین کمپنی میں صرف 25 فیصد حصص کا مالک تھا، صدر بننے سے پہلے یکم ستمبر 2008 کو کمپنی ڈائریکٹرشپ سے مستفیٰ ہوا تھا

نیب کے مطابق آصف زرداری پارک لین کمپنی کے 25 فیصد شیئرہولڈررہے،آصف زرداری نے جعلی کمپنی پارتھینون بنا کر ڈیڑھ ارب قرض لیا، آصف زرداری اورساتھیوں کی کرپشن،منی لانڈرنگ ثابت ہوگئی

Leave a reply