آصف زرداری کی دیرینہ خواہش پوری نہ ہو سکی، عدالت نے کیا حکم دیا؟

0
41

آصف زرداری کی دیرینہ خواہش پوری نہ ہو سکی، عدالت نے کیا حکم دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ عدالت نے سنا دیا،عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو علاج کیلئے کراچی منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ قبل ازیں احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

آصف زرداری ہسپتال میں زیر علاج ہیں اس لئے انہیں عدالت پیش نہیں کیا گیا تا ہم آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو عدالت مین پیش کیا گیا،آصف زرداری کی علاج کے لیے کراچی منتقلی کی درخواست کی سماعت کے دوران ان کے وکیل سابق اٹارنی جنرل لطیف کھوسہ نے کہا کہ تاریخ کا حصہ بنے گا کہ ایک کیس کراچی میں بنا اور چل پنجاب میں رہا ہے، پرائیویٹ ڈاکٹر سے علاج کرانے سے نہیں روکا جاسکتا، علاج ہوگا تو صحت ہوگی اور ملزم مقدمات کا سامنا کر سکیں گے۔

آصف زرداری کو کچھ ہوا تو حکومت کو نہیں چھوڑیں گے، پیپلز پارٹی کی دھمکی

جیل سے نکلنے کا بہانہ، سیاسی لیڈر ہوتے ہیں بیمار، باغی ٹی وی کی خصوصی رپورٹ

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 4 ڈاکٹرز کی فہرست دی، ان کی مرضی نہیں چل سکتی، درخواست اڈیالہ جیل حکام کو دیں یا ایگزیکٹو کو دی جائے یہ عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ جس پر آصف زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ اپنا حق عدالت سے مانگ رہے ہیں، اس عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا، کراچی علاج کے لئے درخواست بھی اسی عدالت کو دی۔

عدالت نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا تا ہم عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے اور آصف زرداری کی کراچی منتقلی کی درخواست مسترد کر دی ہے، آصف زرداری پمز میں زیر علاج ہیں

قبل ازیں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

نواز کے بعد آصف زرداری کے بھی طبی بنیادوں‌ پر عدالت سے رجوع کئے جانے کا امکان

قبل ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چئیرمین اور پیپلز پارٹی کے رہنماء سینٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری و فریال تالپور کو بھی غیرمعمولی بنیاد ہنگامی طور پر ضمانت پر رہا کیا جائے خدانخواستہ آصف علی زرداری کو کچھ ہوجاتا ہے تو ذمہ دار حکومت وقت ہوگی۔ آصف علی زرداری و فریال تالپور انڈر ٹرائل ہیں ان سے سزایافتہ قیدیوں کی طرح سلوک نہ کیا جائے

Leave a reply