آصف زرداری کیا واقعی چل بسے؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے ترجمان مرتضی وہاب نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ حکومت کو روز تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے کبھی بھی حقائق پربات نہیں کرتے، وفاقی وزرا الزام لگاتے ہیں، بتاتے کچھ بھی نہیں۔ ناقدین سے کبھی بھی اچھائی کی توقع نہیں رکھتے، پی ٹی آئی والے آتے ہیں بڑی بڑی باتیں کر کے چلے جاتے ہیں، جن لوگوں کا کام منفی پروپیگنڈا کرنا ہے انہیں یہ چیزیں نظر نہیں آئیں گی، تنقید کرنیوالوں کی آنکھوں پر پیپلزپارٹی کیخلاف تعصب کاچشمہ ہے، کہتے ہیں وزیرصحت سندھ نظر نہیں آتیں، ہمارے وزیر پریس کانفرنس نہیں کام کرتے ہیں، اور وزیر صحت کا کام پریس کانفرنس نہیں کام کرنا ہے

مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی مثال پیپلزپارٹی دورمیں آئی،این آئی سی وی ڈی 2011 میں سندھ حکومت کوملا، 18 ویں ترمیم کے بعد ادارہ امراض قلب کیلئے 11 ارب کابجٹ مختص کیا، این آئی سی وی ڈی سے 70 لاکھ 12 ہزار افراد کا مفت علاج ہوا، سندھ کے ہسپتالوں میں ملک بھر کے مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے۔

آصف زرداری کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، نیب نے بڑا قدم اٹھا لیا

زرداری کی زبان کاٹے جانے میں مبینہ طور پر ملوث نجف مرزا ایک بار پھرمتحرک

مرتضی وہاب نے سابق صدر آصف زرداری کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر چلتی خبروں پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا پر آصف زرداری سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں،آصف زرداری کومعمول کی بیماری ہے اور گھر پرہیں،آصف زرداری کا علاج جاری ہے،

سابق صدر آصف زرداری کی کرونا وائرس سے وفات کی افواہیں گردش میں

Shares: