عاصم اظہر امتحانات سے متعلق پریشان طلبا کی مدد کے لیے میدان میں کود پڑے

0
42

پاکستان میوزک انڈسٹری کے نامور گلوکارعاصم اظہر امتحانات سے متعلق پریشان طلبا کی مدد کے لیے میدان میں کود پڑے ۔

باغی ٹی وی :ملک بھر میں جاری کورونا وبا کے پیش نظر گزشتہ برس تعلیمی ادارے مسلسل کئی ماہ تک بند رہے۔ کورونا کیسز میں کمی کے بعد تعلیمی ادارے کھل تو گئے لیکن اب ایک بار پھر کورونا کی تیسری لہر اور مسلسل بڑھتے کیسز کی وجہ سے دوبارہ تعلیمی ادارے بند کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے آج 6 اپریل یعنی منگل کو وزراء اور این سی ای او سی حکام کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں فیصلہ کیا جائے گا تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟-

تعلیمی اداروں کے کُھلنے اور بند ہونے کی وجہ سے طالبعلموں کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے۔ طالبعلم گزشتہ ایک برس سے اسکولز بند ہونے اور کھلنے کی وجہ سے اپنی تعلیم صحیح طرح سے جاری نہیں رکھ سکے ہیں اور اسی وجہ سے وہ امتحانات کی تیاری نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں اور امتحانات کینسل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم طلبا کی اسی پریشانی کو دیکھتے ہوئے گلوکار عاصم اظہر اب میدان میں کود پڑے ہیں۔


عاصم اظہر نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وبائی بیماری کی وجہ سے تعلیمی اداروں کو بار بار بند کرنے اور کھولنے کی وجہ سے طلبا واقعتاً پریشان ہوچکے ہیں۔

گلوکار نے کہا کہ میں ذاتی طور پر کچھ ایسے طالبعلموں کو جانتا ہوں جو اپنا نصاب بھی مکمل نہیں کرسکے ہیں۔

عاصم اظہر نے وزیرتعلیم شفقت محمود سے درخواست کرتے ہوئے کہا ’براہ مہربانی ’کچھ کریں‘ اور بچوں کا ساتھ دیں۔


عاصم اظہر کی اس پوسٹ پر ایک صارف نے خوشیکا اظہار کرتے ہوئے انہیں پاکستان کا اگلا وزیر تعلم بنا دیا-


جبکہ ایک ثنا خان نامی خاتون صارف نے عاصم اظہر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ گجر بیٹھے پرائیویٹ بچوں کی طرح پڑھیں اور پرائیویٹ ٹیوشنز رکھیں اور اپنا نصاب مکمل کریں ایسے بھونڈے لنگڑے بہانے نہ بنائیں اور فائنل امتحانات کے لئے تیاری کریں آپ جیسے لوگوں کی سفارشوں اور بہانوں کی وجہ سے پہلے ہی ایک سال ضائع ہو چُکا ہے-
https://twitter.com/o_tu_rehn_dyy/status/1379038889982185474?s=20
عمارہ نامی خاتون صارف نے عاصم اظہر کی پُرانی تصویر شئیر کرےے ہوئے لکھا کہ کون ہے یہ؟

واضح رہے کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بغیر امتحان پاس نہیں کیا جائے گا اور طلبہ کو بغیر امتحان لیے اگلی کلاس میں نہیں بھیجیں گے، امتحانات آگے بڑھانا پڑے تو بڑھائیں گے لیکن امتحان ضرور ہوگا اور نا ہی طلبہ کو پروموٹ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر پاکستان میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کے باعث اسپتالوں پر بھی دباؤ آ رہا ہے جبکہ زیادہ کیسز آنے کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کئی شہروں میں اسکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

Leave a reply