صرف اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے یا چھپانے پر منی لانڈرنگ مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار

0
55
لاپتہ افراد کیس،حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاتی تو 9 ستمبر کو وزیراعظم پیش ہوں،عدالت

اسلام آباد:عدالت نے صرف اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے یا چھپانے پر منی لانڈرنگ مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار دے دیا-

باغی ٹی وی : یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ جاری کیا ایف بی آر انٹیلی جنس اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے یا چھپانے پر بنایا منی لانڈرنگ مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا –

اس ضمن میں عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانے کے لیے جرم کے پیسے سے اثاثے بنانے کا ربطہ ثابت کرنا ضروری ہے-

عدالت نے 2010کا ایکٹ منی لانڈرنگ ، دہشتگردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے جاری کر دیا اور کہا کہ 2010 کے ایکٹ کی سیکشن 4 کے تحت منی لانڈرنگ قابل سزا جرم ہے-

عدالت نے کہا کہ 29جون 2021 کو ایف آئی آر درج ہوئی جس میں اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے یا چھپانے کا الزام ہے منی لانڈرنگ کا کریمنل کیس بنانے کی کارروائی اختیارات سے تجاوز اور غیر قانونی ہے یہ صرف اثاثے چھپانے کا کیس تھا منی لانڈرنگ کا جرم نہیں بنتا –

عدالت نے اثاثے منجمد کرنے اور منی لانڈرنگ کی ایف آئی آر غیر قانونی قرار دے کر خارج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ادارہ اثاثے چھپانے کے تحت کارروائی کرنا چاہے تو متعلقہ قانون کی تحت کر سکتا ہے-

Leave a reply