نئی دہلی :بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کے مسلمانوں پرحملے جاری:اڑیسہ میں تین مسلمان زخمی ،اطلاعات کے مطابق بھارت کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں پرپھرانتہا پسند ہندووں کی طرف سے حملے تیز ہوگئے ہیں اورتازہ واقعہ میں ریاست اڑیسہ میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک ہجوم نے مسلمانوں پر حملہ کرکے کم از کم تین مسلمانوں کو زخمی کردیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یکم نومبر کو اڑیسہ میں ضلع کھوردھا کے گاوں بناپنجری میں ویلڈنگ کی دکان کے مالک عبدالرحیم اور اس کے عملے کے رکن کو حادثہ پیش آیا جس نے مسلم کش فساد کا رخ ختیار کر لیا۔ رحیم کی موٹر سائیکل کودوپہر کے کھانے کے لیے نکلتے وقت سڑک پر ایک اور موٹر سائیکل نے ٹکر ماری۔ رحیم کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا اوراسے اپنے چچا کو فون کرنے کے لئے کہاگیا کیونکہ مقامی لوگ اسے اچھی طرح جانتے تھے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی رحیم کے چچا اپنے والد اور دیگر عملے کے ساتھ وہاں پہنچ گئے جس کے بعد حالات قابو سے باہرہو گئے۔رحیم نے صحافیوں کو بتایا کہ ہندوﺅں کے ہجوم نے دیگرمقامی لوگوں کو بلایا اور ذاتی اور مسلم کش حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔وہ کہہ رہے تھے ”مسلمانو تم چور ہو، ہم تمہیں کاٹ کر بریانی بنا کر بانٹیں گے“
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے رحیم کے عملے پر حملہ کیاجس کے نتیجے میں عملے کے ایک رکن ضمیر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ عبدالرحیم اور اس کا کزن عبدالرسیب بھی زخمی ہوگئے۔واقعے کے بعد رحیم اور اس کے رشتہ داروں نے ایف آئی آر درج کرائی تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔رحیم نے صحافیوںکو بتایا کہ حملہ آوروں نے میٹنگ بلائی ہے ۔ ہم خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیںاور ہمیںخدشہ ہے کہ وہ مزید حملے کریں گے۔