آڈیو لیکس کے خلاف نجم ثاقب اور بشری بی بی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا حکم، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس میں ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو 19 فروری 2024 کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،
بشری بی بی اور سردار لطیف کھوسہ کی آڈیو آڈیو ٹیپ کیسے ہوئی ؟ کس نے لیک کی ؟ اکاؤنٹ ہولڈر کون ہے ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی آئی بی کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا،عدالت نے حکم دیا کہ آئی بی اس حوالے سے تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ جمع کرائے جسٹس بابر ستار نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا
دورانِ سماعت اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم آفس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آڈیو ٹیپنگ کی آئی ایس آئی، ایف آئی اے ،آئی بی کسی ایجنسی کو بھی آڈیو ٹیپ کرنےکی اجازت نہیں،ایف آئی اے کو پہلے دیکھنا ہے کس نے کال ریکارڈ کی، عدالتی احکامات کے بعد ایف آئی اے ٹیلی کام کمپنیوں کو لکھ رہا ہے ایف آئی اے کو سن آئی پی ایڈریسز تک رسائی چاہیے ہوگی اگر کوئی حکومتی ایجنسی ریکارڈنگز کر رہی ہے تو غیر قانونی کر رہی ہے آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا فلیٹ فارمز سے رپورٹ لینی پڑے گی، تب ہی تحقیقات آگے بڑھ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب کی پنجاب اسمبلی کے حلقہ 137 سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے والے ابوذر سے گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی۔ اسی طرح بشریٰ بی بی کی اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ساتھ کی گئی گفتگو کی آڈیو لیک ہوئی تھی جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا.
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور بہنوں کے درمیان اختلافات سے متعلق مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی جس کے بعد لطیف کھوسہ نے اپنی اور بشریٰ بی بی کی سامنے آنے والی آڈیو کی تصدیق بھی کی تھی-
آڈیو لیک، کمیٹی تشکیل ، سات روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم
آڈیو لیک،عمران خان کیخلاف سخت کاروائی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
ہیکرز نے دعوی کیا ہے کہ اب مزید آڈیو جمعہ کو جاری کی جائیں گی
عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’