وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آڈیولیکس میں ملوث افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے-

باغی ٹی وی : نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ وزیراعظم اور نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے فیصلےکے تحت انویسٹی گیشن ہورہی ہے، رپورٹ وزیراعظم کوپیش ہوگی پھرفیصلہ ہوگا کہ رپورٹ کس حد تک شیئرکرنی ہے۔

عمران خان پنڈی والوں سے مایوس ہو گئے

ان کا کہنا تھاکہ آڈیولیکس کوئی ایجنسی نہیں بلکہ بعض افراد کا معاملہ ہے جن کی نشاندہی ہوچکی ہے، ان افراد کا تعلق وزیراعظم ہاؤس میں کام کرنے والوں میں سے ہے، بعض لوگ پیسوں کی وجہ سے بھی ایسا کام کرتے ہیں ابتدائی تحقیقات میں بگنگ نہیں فون ٹیپنگ سامنے آئی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی گزشتہ دنوں آڈیو سامنے آئی تھی جس کے بعد پی ایم ہاؤس کی سکیورٹی کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔

ای سی سی کا اجلاس:برآمدی شعبوں کیلئے بجلی کا ٹیرف 19 روپے 99 پیسے کرنے کی منظوری

قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی تھی جس کے بعد وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں 12 رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے۔

جبکہ عمران خان نے آج اپنے خطاب میں آڈیو لیکس پر ایجنسیوں پر الازم عائد کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ عدالت اس لیے جارہے ہیں تاکہ تحقیقات کی جاسکیں کونسی انٹیلی جنس ایجنسی بگنگ کی ذمے دارہے ، کون آڈیو لیک کررہا ہے؟-

عمران خان کا مزید تھاکہ ایجنسیوں سے پوچھناچاہتاہوں آپ کا صرف کام فون ٹیپ کرنا رہ گیا ہے؟ کیا آپ کو فکر ہے یہ لوگ ملک کو کس طرف لےکر جارہے ہیں؟ لوگوں کو ٹیلی فون کرکر کے دھمکا رہے ہیں، ہینڈلرز کو بتانا چاہتا ہوں آپ اپنے آپکو بدنام کرنے لگے ہو۔

عمران صاحب عدالت نہیں جیل جانے کا وقت ہے،مریم اورنگزیب

Shares: