بھارتی حکام نے بدھ کے روز پاکستان آنے کے منتظر 212 کشمیری طلباوطالبات اور ان کے والدین کو عین اس وقت پاکستان میں داخلے سے روک دیا جب وہ اٹاری
پاکستان سے ساڑھے پانچ سال قبل بھارت واپس جانے والی گونگی اور بہری لڑکی گیتاکے والدین کی تلاش میں بڑی حد تک کامیابی مل گئی ہے۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت سیز فائر اتفاق کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر پر آمادگی
کراچی کے آئی آئی چندریگر روڈ پرجنگ اور جیو کے مرکزی دفتر پر حملے کے دوران مظاہرین نے عملے پر تشدد کیا اور دھکے دیے۔ مظاہرین نے واک تھرو گیٹ
پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتری کی طرف بڑھنا شروع ہوگئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان سخت کشیدگی کے باوجود اتوار کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستان اور
بھارتی حکومت نے مذہبی رسومات ادا کرنے کے لئے پاکستان آنے والے سکھوں کے لئے اٹاری بارڈر کھولنے سے انکار کردیا ہے اور انہیں آخری لمحات میں پاکستان جانے سے
بھارتی حکومت کی سرحدی دہشت گردی میں کمی نہ آسکی۔ گزشتہ روز بھی غلطی سے بھارتی علاقے میں جانے والے پاکستانی کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ تفصیلات کے
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 05 اگست 2019 کو نافذ کئے گئے مسلسل فوجی محاصرے کی وجہ
بھارتی پنجاب کے مختلف شہروں میں اتوار کے روز منی بسنت منائی گئی جب کہ کئی مقامات پر پاکستانی جھنڈے والی پتنگیں اڑای گئیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے
بوکھلاہٹ کا شکار بھارت آبی دہشت گردی پر اتر آیا. ذرائع کے مطابق پاکپتن کے قریب بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں زہریلا پانی چھوڑ دیا گیا. زہریلے پانی









