آزادی مارچ، خواجہ سراؤں نے یکجہتی کشمیر پروگرام میں ایسا اعلان کیا کہ مولانا …………
مولانا فضل الرحمان کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے نہیں نکلتے تو کیا ہوا ،خواجہ سرا بھی کشمیریوں سے یکجتہی کے لئے سڑکوں پر نکل آئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع ملتان میں خواجہ سراؤں نے کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے احتجاج کیا ہے، خواجہ سرا سڑکوں پر نکلے اور نواں شہر چوک میں احتجاج کیا، اس موقع پر انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور کشمیریوں کے حق میں نعرے لگا رہے تھے.
خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا، مودی کے لئے ہم ہی کافی ہیں ، آرمی چیف حکم کریں کشمیریوں کی مدد کے لئے مولانا فضل الرحمان سے آگے ہم بارڈر پر ہوں گے،
خواجہ سراؤں کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ایک مارچ کشمیر کے لئے کر لیں تو ہم بھی اس میں شامل ہوں گے لیکن ایسے وقت میں جب ساری دنیا کشمیرکے لئے آواز بلند کر رہی ہے مولانا فضل الرحمان کو کرسی کی پڑی ہے،
خواجہ سراؤں نے اپنے انداز میں احتجاج کیا تو شہری بھی کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے اس احتجاج میں شامل ہو گئے، شہریوں نے خواجہ سراؤں کے اس اقدام کو سراہا
واضح رہے کہ اس سے قبل چوبیس اگست کو کراچی کے خواجہ سراؤں نے بھی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے شرکت کر کے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔
مقررین نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ مودی کی توپوں کا رخ موڑنے کے لیے ہم خواجہ سرا ہی کافی ہیں، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا، مودی جنگ کی کوشش نہ کرے، ہم ملک کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی
پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور
تیس اگست کو بورے والا میں بھی خواجہ سراؤں نے کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، انھوں نے ریلی بھی نکالی، خواجہ سرا آشی چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم حکم دیں ہم کشمیر جا کر اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔