آزادی مارچ مولانا کا پلان بی تو حکومت کا پلان سی سامنے آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے حکومت متحرک ہو چکی ہے ایک طرف مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے تو دوسری جانب اسلام آباد میں فوج طلب کرنے پر غور کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں فوج طلب کی جائے گی ۔
شہباز شریف نے آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکال دی
آزادی مارچ، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، شہباز شریف کی مولانا کی حمایت
آزادی مارچ والوں سے مذاکرات ناکام ہوئے تو اسلام آباد میں فوج طلبی کا فیصلہ وزارت داخلہ کرے گی، اس حوالہ سے مشاورت جاری ہے، اگر مذاکراتی ٹیم ناکام ہوئی اور مولانا نے کسی کی بات نہ سنی تو فوج طلب کی جائے گی
نواز اور شہباز میں ختم نہ ہونے والی جنگ چھڑ گئی
آزادی مارچ کی ابھی تیاریاں جاری اور حکومت کےاستعفے آنا شروع ہو گئے، کس نے استعفیٰ دیا؟ اہم خبر
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ لے کر آ رہے ہیں جو 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہو گا، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مولانا کے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد میں جلسہ کریں گے








