واجپائی پاکستان آئے، بات چیت آگے بڑھنے لگی تو کارگل کا پنگا لے لیا،اسحاق ڈار
سبق وزیرخزانہ اور ایوان بالا میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم واجپائی چل کر پاکستان آئے، بات چیت آگے بڑھنے لگی تو کارگل کا پنگا لے لیا،
اسحا ق ڈار کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے5ارب ڈالرٹھکرا کر پاکستان کومضبوط قوت بنایا،وہ فیصلہ بہت مشکل تھا، میں اس وقت نوازشریف کےساتھ تھا،5ایٹمی دھماکوں کے مقابلے میں6دھماکےکیےگئے،پاکستان کے ذخائر محدود ہیں، 1998میں پابندیاں تھیں،نوازشریف نے جرات کا مظاہرہ کیا،دستاویزموجودہیں،کشمیرسمیت ہرمسئلہ افہام وتفہیم سےحل کریں گے،مستحکم کرنسی ہی کسی بھی ملک میں ترقی کا باعث بنتی ہے،ایٹمی قوت کی بدولت دشمن جان گیا تھا حملہ کیا تو سخت جواب آئےگا،ایٹمی دھماکوں کے بعد بھارتی وزیراعظم چل کر پاکستان آئے،نواز شریف نے اربوں روپے ٹھکرا کر پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ،واجپائی نے مینار پاکستان کہا تھا کہ کشمیر سمیت تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کریں گے،پھر ہم نے کارگل کا پنگا لے لیا.
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دسمبر 2017 تک پاکستانی روپیہ ایشیا کی مستحکم ترین کرنسی تھی ،عالمی مالیاتی ادارے مجھے کرنسی ڈیویلیو ایشن کا دشمن سمجھتے ہیں ،روپے کی بے قدری انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے یہ تمام مسائل کی ماں ہے ،پہلی بار 1998 میں وزیر خزانہ بنا تو ہم نے ڈالر کو 52 روپے پر مستحکم رکھا، بین الاقوامی قوتیں مالیاتی اداروں کی مدد سے پاکستان کو ڈیفالٹ کرانا چاہتی تھیں، ڈالر کی قیمت پر پچیس سال سے بین الاقوامی اداروں سے لڑائی ہے، روپے کی قدر کم ہونے سے برآمدات بڑھنے کی باتیں کتابی معیشت ہے، پاکستان جیسے ملک کیلئے روپے کی قدر میں کمی درست نہیں،
پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقانے اسحاق ڈار کی تقریر میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بیرون ملک سے اپنا پیسہ واپس لائیں ،اسحاق ڈار نے جواب دیا کہ پہلے یہ بتائیں کہ آپ کے دور میں آئے 84 ارب ڈالر کہاں ہیں ؟ سینیٹ اجلاس کے دوران شور شرابہ ہوا، سینیٹر زرقا تیمور نے کہا کہ آپ نے ڈالر دو سو سے نیچے لانا تھا،آپ اپنے پیسے واپس لائیں،اسحاق ڈار نے کہا کہ آپ اپنے لیڈر کو کہیں کہ وہ اپنے پیسے واپس لیکر آئیں، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے،جب ایوان میں قائدایوان بات کرتے ہیں تو کوئی نہیں بولتا روایت ہیں،سینیٹر فلک ناز نے کہا کہ یہ بھی قیامت کی نشانی ہے کہ آپ اکانومی پر بات کررہے ہیں،
میرا ایک سوال ہے کہ یہ لوگ قبر میں کتنی گاڑیاں،بنگلے اور سونے کی اینٹیں لے کر جائیں گے، ڈاکٹر زرقا ء
سینیٹر زرقا تیمور نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان میں بلیک اکانومی بڑھی ہے، وائیٹ اکانومی سے اور اس پر ہمارے ہی لوگ ڈاکہ ڈالتے ہیں گٹھ جوڑ کر کے، جب تک اس پر سوچ بچار نہیں ہو گی ہر روز یہی حالت رہے گی،پاکستان وینٹی لیٹر پر ہی رہنے کا امکان ہے، اب وقت آ گیا ہے سب پاکستانی ایک ہیں کسی بھی پارٹی سے ہوں، ملک ہمارا ہے، ہمیں ایکٹ کرنا چاہئے، ذاتی مفادات سے اونچا اٹھ کر کام کرنا ہو گا، کافی پیسے بنا لئے، قبر میں کتنی گاڑیاں، کتنے محل،کتنی سونے کی اینٹیں لے کر جائیں گے، میرے خیال میں ہم نے فرعون کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اب وقت آ گیا، سوچ بچارکرنا چاہئے
اٹھارویں آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں نے دستخط کیے ہیں
جسٹس منصور علی شاہ نے نیب ترامیم کیس میں دو صفحات پر مشتمل تحریری نوٹ جاری کر دیا
میری ریٹائرمنٹ قریب ہے، فیصلہ نہ دیا تو میرے لئے باعث شرمندگی ہوگا،چیف جسٹس
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں،مرتضیٰ سولنگی
نگراں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر محترمہ ثانیہ نشتر نے بہت اہم نکات اٹھائے ہیں،پارلیمانی کی اجتماعی دانش سے یقیناً حکومت کو رہنمائی ملتی ہے، ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، کسی قسم کی کمی نہیں،پنجاب کے پاس 39 لاکھ 24 ہزار 367 میٹرک ٹن گندم موجود ہے،سندھ کے پاس 8 لاکھ 17 ہزار 394 میٹرک ٹن، خیبر پختونخوا کے پاس 2 لاکھ 15 ہزار 82 میٹرک ٹن گندم موجود ہے،بلوچستان کے پاس 89 ہزار 354 میٹرک ٹن گندم موجود ہے، پاسکو کے پاس 17 لاکھ 18 ہزار 177 میٹرک ٹن گندم موجود ہے،پاسکو اور صوبائی محکمہ خوراک کے پاس مجموعی طور پر 67 لاکھ 64 ہزار 374 میٹرک ٹن گندم موجود ہے، پرائیویٹ اسٹاکس میں پنجاب کے پاس 3 لاکھ 37 ہزار 270 میٹرک ٹن، سندھ کے پاس 93 ہزار 165 میٹرک ٹن، خیبر پختونخوا کے پاس 14918 میٹرک ٹن اور بلوچستان کے پاس 4157 میٹرک ٹن گندم موجود ہے،مجموعی طور پر پرائیویٹ اسٹاکس میں گندم کے ذخائر 4 لاکھ 49 ہزار 510 میٹرک ٹن ہیں، ملک میں گندم کے مجموعی ذخائر 72 لاکھ 13 ہزار 884 میٹرک ٹن ہیں،درآمد شدہ گندم کے پرائیویٹ سٹاک 10 لاکھ 33 ہزار 845 میٹرک ٹن ہیں،صوبوں میں گندم کی سپورٹ پرائس مختلف ہے، پنجاب میں سپورٹ پرائس 4600 روپے جبکہ سندھ میں 4700 روپے ہے، درآمد شدہ گندم کی قیمت کم ہے، اس لئے وافر مقدار میں گندم موجود ہے،