باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا اعلان کر دیا گیا ،ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام کل بدھ سے شروع و گا
ٹمپل ٹرسٹ کے سربراہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مندر کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے رام جنم بھومی کے مقام پر لارڈ شیوا کی پوجا کی جائے گی ۔ ہندوؤں کو منہدمہ بابری مسجد کی اراضی گذشتہ نومبر میں بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے حاصل ہوئی تھی
ایودھیا کے رام مندر پر کام ایک وسیع و عریض ‘رودر ابھیشیک’ تقریب کے بعد بدھ سے شروع ہوگا۔ تقریب میں محدود تعداد میں افراد شرکت کریں گے اور یہ تقریب کبیر ٹیلا مندر میں منعقد ہوگی ،کورونا کے بحران کے پیش نظربڑی تقریب کا انعقاد اگلے اعلان تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔
شری رام جنم بھومی تیریت کھیترا ٹرسٹ کے صدر مہانت نارتیہ گوپال داس کے ترجمان مہنت کمال نان داس کا کہنا ہے کہ رام مندر کی تعمیر کا کام رودر ابھیشیک کے بعد 10 جون کو شروع ہوگا۔ ہم سب سے پہلے بھگوان شیو کی پوجا کرکے بھگوان رام کی روایت کی پیروی کریں گے۔
تریلوکی ناتھ پانڈے کے مطابق کبیر ٹیلے پر بھگوان شیو کا ایک قدیم مندر ہے۔ جس میں پوجا 10 جون کو صبح 8 بجے اسی مندر میں ہوگی۔خصوصی پوجا رام مندر ٹرسٹ کے صدر کی جانب سے دوسرے پجاریوں کے ساتھ مہنت کمال نان داس بھی کریں گے۔ تقریب تقریبا دو گھنٹے جاری رہے گی۔
تقریب میں آنے والے عقیدت مندوں کو ماسک پہننا ہوگا اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔ ایک وقت میں صرف پانچ افراد کو احاطے میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور کرونا پروٹوکول کی پیروی کی جائے گی۔
رام جنم بھومی مندر کے چیف پوجاری آچاریہ ستیندر داس کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے پیر سے ایودھیا میں رام جنم بھومی سمیت مندروں کو کھولنے کی اجازت دی ہے۔ عقیدت مند 15 میٹر کے فاصلے سے رام لالہ کے درشن کرسکتے ہیں۔ کسی بھی پرساد کی اجازت نہیں ہے ، لہذا نہ تو عقیدت مند دیوتا کو پرساد پیش کرسکتے ہیں اور نہ ہی انہیں کاہنوں کے ذریعہ کوئی پرساد دیا جائے گا.
رام مندر تعمیر کے لیے وزارت داخلہ میں ’ایودھیا ڈیسک‘ قائم کردیا ہے، اس کی ذمہ داری وزارت کے ایک ایڈیشنل سکریٹری کو دی گئی ہے۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق ’ایودھیا ڈیسک‘ تین ارکان پر مشتمل ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے تیاریاں زوروں پر ہیں اور اب تو اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ میں باضابطہ ایک ’ایودھیا ڈیسک‘ بھی بنا دیا گیا ہے۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق یہ خصوصی ایودھیا ڈیسک ہی رام مندر تعمیر سے منسلک معاملوں کو دیکھے گا۔
ایودھیا ڈیسک بنائے جانے سے متعلق وزارت داخلہ نے گزشتہ 31 دسمبر کو ایک حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم کے مطابق ڈیسک کا کام دیکھنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ محکمہ کے چیف ایڈیشنل سکریٹری کے علاوہ جموں و کشمیر اور لداخ محکمہ کے ہی ایڈیشنل سکریٹری اور قومی اتحاد محکمہ کے نائب سکریٹری کو مقرر کیا گیا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر محکمہ کے سربراہ کی شکل میں گیانیش کمار نے 5 اگست کو ریاست کی تقسیم اور دفعہ 370 و 35-اے کو ہٹانے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ بہر حال، وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری حکم نامہ میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ ’ایودھیا ڈیسک‘ ایودھیا سے متعلق سبھی معاملے اور اس سے منسلک عدالتی احکامات کو بھی دیکھے گا۔
بابری مسجد فیصلہ،سنی وقف بورڈ کے وکیل نے کیا اہم اعلان
سکھوں کی خوشیوں میں آج رنگ میں بھنگ ڈالی گئی،شاہ محمود قریشی
بابری مسجد،ہندوؤں کے خلاف فیصلہ جاتا تو ہندو دہشت گرد سپریم کورٹ میں گھس جاتے
بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے حوالہ سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سنی وقف بورڈ کو5 ایکڑمتبادل زمین دی جائے ،مسجد کےلیےمسلمانوں کو متبادل زمین دی جائے گی،ہندووَں کوبھی متبادل مشروط زمین دی جائےگی،
بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ایودھیا زمین کسی بھی فریق کو نہیں دی گئی،بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کو متبادل زمین دینے کا حکم دیا،متنازع زمین کا صحن ہندوَں کو دینے کا حکم دیا،متنازع زمین رام بھومی نیاس کو دے دی گئی،متنازعہ علاقے میں مندر تعمیر کیا جائے گا،
بابری مسجد فیصلہ، گورنر پنجاب کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
رام مندر کی تعمیرکے لئے ہر گھر سے 11 روپے چندہ کی انتہا پسند وزیراعلیٰ نے کی اپیل